خلاف ورزی کررہا ہے۔
٭… اپنے ماننے والوں کی تربیت کررہا ہے کہ جہاں قانون کمزور ہو اس کوایسے نظر انداز کر دو جیسے اس کا وجودیانفاذ بے معنی ہے۔
٭… کیانبی کا یہ کام ہے کہ مخالفین کی انتہائی نجی زندگی کے بارے میں خبریں حاصل کرے اوران کو پھیلائے؟
٭… اورایک مرید توجہ دلاتا ہے کہ یہ بات قانوناً غلط ہے،(اخلاق اورشرافت کی وجہ سے نہیں) تواس کو ٹالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔اوریاددلایاجاتا ہے کہ دھیان کرو اوراپنی اوقات میں رہو۔لیکن وہ پڑھا لکھا مرید پھر بھی فرض اداکرتے ہوئے اپنے پیر کو قانون توڑنے سے باز رکھنے کی کوشش کرتاہے اورجب وہ
٭… اپنی صائب رائے پر اصرار کرتا ہے تو’’امام الزماں‘‘غصہ سے سرخ ہوجاتے ہیں۔
٭… وہ پھر اصرار کرتا ہے توکہتے ہیں’’نبی ہتھیار لگاکر باہر آیا ہواہے ،اوراب یہ ہتھیار نہیں اتریں گے۔‘‘
٭… اب ہوتاکیاہے؟ یہ سنتے اوردیکھتے ہیںکہ(خودساختہ)نبی ہتھیار لگا کر باہر آگیا ہے۔ مارے حیرت کے مریدان باوفا کے منہ کھلے رہ جاتے ہیں۔آنکھیں پھیل جاتی ہیں اورکانوں کو یقین نہیں آتا کہ جہاد حرام قرار دے کر ،اب پیر جی خود ہتھیار باندھ کر نکل آئے ہیں؟ مرید ان باوفا کی سٹی گم ہوجاتی ہے کہ ہم کون سے ہتھیار باندھ کرپیر کی پیروی کریں؟
٭… اورپھر چشم فلک کے ساتھ دنیااورمریدان باوفا نے بھی دیکھا اورسناان ہتھیاروں کے ساتھ مرزا قادیانی کیسے جنگ کرتے ہیں؟حملہ ہوتاہے اورپھر سب دیکھتے ہیں کہ ایک گولہ پھٹتا ہے اوراس میں سے آوازآتی ہے ۔سعداﷲلدھیانوی کابیٹانامرد ہے۔دوسرا گولہ پھٹتا ہے ، آواز آتی ہے۔سعداﷲسفیہوں کانطفہ ہے…پھر تیسرا اوروغیرہ وغیرہ…اس طرح ثابت کردیا کہ مرزاقادیانی کے ہتھیار شرافت نہیں بلکہ گالیاں اورالزام تراشیاں ہیںاوران ہتھیاروں کو اپنے مخالفین پر استعمال کرنے سے ان کو نہ تواخلاق، نہ شرافت، نہ شریعت اورنہ ہی ملکی قانون روک سکتاہے۔
٭… اورپھرواقعی مرزاقادیانی دوسروں کو گالیاں نکالنے والے جو ہتھیار باندھے ہوئے باہر نکلے تھے۔ زندگی بھروہ ہتھیار نہیں اتارے اوران ہتھیاروں سے مرزاقادیانی نے وفات تک دشمنوں کو آرام سے نہیں بیٹھنے دیا اوراس زہریلے ایٹمی گالیوں کے حملوں کی تابکاری ابھی تک تباہی