اوراس خلیفہ نے پھانسی پانے والے قاتل کا جنازہ بڑی شان سے پڑھا۔اللہ تعالیٰ نے اس کی بات اس کے منہ پر پلٹاکر ماری ۔لیکن آپ لوگ ہیں کہ پھر بھی عبرت نہیں پکڑتے۔
مرزا مسرورصاحب کیا آپ بتاناپسند فرمائیں گے کہ جو پوائنٹس روزنامہ جنگ کے رپورٹ نے لکھے ہیں کیا آپ ان عقائد کی تبلیغ نہیں کرتے؟کہئے کہ لعنت اﷲعلی الکاذبین
مرزا مسرورصاحب کیا آپ کا دعویٰ نہیں ہے کہ آپ۲۰۰ملین سے زیادہ احمدیوں کے خلیفہ ہیں؟کیایہ تعداد صحیح ہے؟اگر صحیح سمجھتے ہیں توکہئے لعنت اﷲعلی الکاذبین
مرزا مسرورصاحب کیا آپ کے پردادا نے جس جہاد کی منسوخی کا اعلان کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات میں ہے؟ اگر ہے تو کہئے لعنت اﷲعلی الکاذبین
مرزا مسرور صاحب جو عقائد آپ کی جماعت پھیلا رہی ہے ،اور جس طرح آپ بے جواز اپنادوسرا گال پیش کرکے مسلمانوں کے نام پراوران کی طرف سے پیش کرکے بعض غلط اور انتہاپسندوں کو ،تھپڑمارنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ اس کالازمی ایک ہی نتیجہ نکلے گا کہ غلط کاروں نے جودریدہ دہنی کی ہے وہ بار بار ایسا کریں۔ ہمارا آپ کو مشورہ ہے کہ آپ نہ تو مسلمان ہیں اور نہ آپ کو مسلمانوں کی نمائندگی کاحق ہے۔ اس لئے جو بھی آپ اپنے مذہب کی ہفوات پیش کرنا چاہیں ان کو اپنے مذہب کے نام سے پیش کریں،نہ کہ اسلام کے نام پر۔تاکہ ان کے نتائج مسلمانوں کونہ بھگتنے پڑیں۔بلکہ آپ خود بھگتیں۔لیکن مجھے یقین ہے کہ آپ پر ان معروضات کا کچھ ہی اثر نہ پڑے گا۔ کیونکہ آپ مسلمانوں اورعیسائیوں ،دونوں کے دشمن ہیں اوراس طرح کی باتیں اور طریقے اختیار کر کے آپ دونوں کو لڑاکر اپنا الو سیدھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔میں یہ بات بے بنیاد نہیں کہہ رہا۔بلکہ آپ اپنے پردادا کے مشن کو لے کر چل رہے ہیں اوران کا مشن کیا تھا؟ عیسائیوںکے متعلق مرزاقادیانی کہتے ہیں:’’عیسائی مذہب سے ہماری کوئی صلح نہیں اوروہ سب کا سب ردی اورباطل ہے۔‘‘(دافع البلاء ص۲۰،خزائن ج۱۸ص۲۴۰) اگر اس شخص کی عیسائیوں سے کوئی صلح نہیں تو آپ اس کے جانشین ہیں اورجس کی تعلیم پھیلانا آپ کی مذہبی، اخلاقی اور خاندانی ذمہ داری ہے،کیسے صلح ہوسکتی ہے؟ اورمسلمانوں کے بارہ میں کہتے ہیں: ’’میری ان کتابوں کو ہر مسلمان محبت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اوراس کے معارف سے فائدہ اٹھاتاہے اورمیری دعوت کی تصدیق کرتا ہے اوراسے قبول کرتاہے۔مگر رنڈیوں(بدعورتوں) کی اولاد نے میری تصدیق نہیں کی۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷،۵۴۸،خزائن ج۵ ص۵۴۷،۵۴۸)