معنے کرنا معصیت ہے ۔چنانچہ قرآن شریف کے ایک اورمقام میں الناس کے معنی دجال ہی لکھا ہے۔اوروہ یہ ہے ۔خلق السموات والارض اکبر من خلق الناس۔( تحفہ گولڑویہ ص۲۱،خزائن ج۱۷ص۱۲۰) میں ابھی اس آیت کے معنی جو مرزاقادیانی کے بیٹے ، جماعت کے دوسرے خلیفہ اورمصلح موعود ہونے کے دعویدار ،مرزابشیرالدین محمود نے کئے ہیں۔ آپ کی خدمت میں پیش کرتاہوں:’’آسمانوں اورزمین کی پیدائش انسانوں کی پیدائش سے بڑا کام ہے ،مگر انسان نہیں جانتے۔‘‘ (تفسیر صغیر،شائع کردہ لندن، یوکے،۱۹۹۰ء ۔ اور قادیانی جماعت کے چوتھے خلیفہ اورمرزاقادیانی کے پوتے ،مرزا طاہر احمد نے اپنے ترجمہ قرآن شائع کردہ،جولائی ۲۰۰۰ء ، میں یہ ہی ترجمہ کیا ہے۔ نیز قادیانی جماعت کے لاہوری گروپ کے بانی وامیر نے بھی یہی معنی اپنے ترجمہ ’’بیان القرآن‘‘میں کئے ہیں۔بات یہاں ہی نہیں رکتی بلکہ مزید فرماتے ہیں:’’آخری سورۃ الناس کی آخری آیت کے لفظ الناس سے بھی دجال معہود مراد لیا ہے۔(ایام الصلح ص۶۲،خزائن ج۱۴ص۲۹۶) یعنی اب اس کا مطلب یہ ہے کہ ’’الناس ‘‘میں ڈھونڈتے رہو کہ دجال کون ہے اورکہاں ہے؟مرزاقادیانی کا دعویٰ یہ بھی ہے کہ ان کو قرآن کاعلم ہر ذی روح سے بڑھ کر دیا گیا ہے۔ جب ہم مرزاقادیانی کی اولاداورنائبین کو دیکھتے ہیں توہمیں وہ بھی مرزاقادیانی کے ترجمہ سے اختلاف کرتے ہوئے اس دعویٰ سے متفق نظر نہیں آتے۔
٭… اوراس تأثر کو پکا کرنے کے لئے قرآن پاک کی ناجائز آڑ لے لی، جس قرآن کی رو سے عیسائیوں کو دجال قرارد ے رہے تھے اسی قرآن کی رو سے اب شیطان کو دجال قرار دے رہے ہیں۔ پڑھئے اور اس دجل پر بھی استغفار پڑھئے، لکھتے ہیں:’’قرآن شریف اس شخص کو جس کانام حدیثوں میں دجال ہے،شیطان قراردیتا ہے جیسا کہ وہ شیطان کی طرف سے حکایت کرکے فرماتاہے قال انظرنی الی یوم یبعثون قال انک من المنظرین، سو دجال جس کا حدیثوں میں ذکر ہے وہ شیطان ہی ہے جو آخر زمانہ میں قتل کیا جائے گا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۸،خزائن ج۲۲ص۴۱) قرآن نعوذ باﷲمرزاقادیانی کا کلام نہیں کہ جس میں متضاد باتیں ہوں۔ قرآن اﷲکاکلام ہے اوراس میں کوئی اختلاف نہیں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک بار وہ عیسائیوں کو دجال قرار دے۔دوسری مرتبہ غیر مرئی،شیطان کودجال قرار دے ،تیسری بار گرجا کا بھوت قرار دے اورچوتھی بار شیطان کا اسم اعظم قرار دے۔ اورمرزاقادیانی نے قرآن کے حوالہ سے جو بھی معنی دجال کے کئے ہیں ۔ان میں سے مجھے یقین ہے کہ ایک بھی قرآن سے نہیں بلکہ اپنے مراقی دماغ سے لئے ہیں۔