ہی دجال کہا ۔اب بغیر کسی معذرت کے مرزاقادیانی نے دجال کے آنے کی سمت ہی بدل ڈالی۔ لکھتے ہیں:’’اس لئے مانناپڑا کہ مسیح موعود اورمہدی اوردجال تینوں مشرق میں سے ہی ظاہر ہوں گے اوروہ ملک ہند ہے‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۴۷،خزائن ج۱۷ص۱۶۷) لیکن یہ استدلال دیتے وقت بھول گئے کہ وہ خود مسیح اورمہدی کو ایک ہی شخصیت قرار دے چکے ہیں اوردونوں القاب استعمال کر رہے ہیں۔ اس طرح اگر ہم ان کی یہ بات مان لیں کہ یہ تین شخصیتیں ہیں تو پھر مرزاقادیانی کا دعویٰ کہ دونوں شخصیتیں ایک ہیں غلط ہوجاتا ہے اوراگر ان کا دعویٰ مانا جائے توان کا استدلال مسیح ، مہدی اوردجال کے بارہ میں کہ تین شخصیتیں ہیں غلط ہوجاتا ہے۔دونوں صورتوں میں چاہے دعویٰ غلط ہو یا استدلال ،مرزاقادیانی جھوٹے ثابت ہوتے ہیں۔
٭… انہوں نے سوچا کہ دجال کی آمد کاقصہ ہی پاک کرو،ایک نئی تحقیق کا عندیہ دیا اوراس تحقیق کا نتیجہ کیا نکلتا ہے پڑھئے اورسردھنئے:’’مسیح الدجال جس کاترجمہ ہے کہ خلیفہ ابلیس کیونکہ دجال ابلیس کے ناموں میں سے ایک نام ہے جو اس کا اسم اعظم ہے…یہی ہمارامذہب ہے کہ دراصل شیطان کا اسم اعظم ہے جو بمقابل اللہ تعالیٰ کے اسم اعظم ہے۔ اس تحقیق سے ظاہر ہے کہ نہ حقیقی طور پر دجال یہود کو کہہ سکتے ہیں نہ نصاریٰ کے پادریوں کو اور نہ کسی اورقوم کو، کیونکہ یہ سب خدا کے عاجز بندے ہیں‘‘ (تحفہ گولڑویہ حاشیہ ص۱۰۳،۱۰۴، خزائن ج۱۷ص۲۶۸،۲۶۹) دیکھیں کس طرح اب پادری دجال نہیں رہے ،توکیا شیطان رسول پاکﷺکے زمانہ میں تھا؟اورچونکہ شیطان نظر آنے والی چیز نہیں ،اس لئے اس طرح دجال کو ختم کرنے کاٹنٹا ہی اڑادیاکیونکہ کوئی نہیں پوچھ سکتا کہ شیطان کی لاش کہاںہے؟ غالباً جب اس قسم کے اعتراض پیداہوئے مرزا قادیانی ایک نئی تھیوری لے آئے اورجو پہلے حوالے پڑھ کر آئے ہیں جن کو قرآن کی رو سے پادریوں، نصاریٰ کو، یہودیوں کو،فلاسفروں کودجال کہاتھا وہ سب اس حوالے سے مرزاقادیانی نے خود ہی غتربود کردیا۔ خدا تعالیٰ اسی طرح جھوٹے مدعی نبوت کے اپنے ہاتھوں سے ہی اپنی باتوں کو غلط قرار دلوادیتاہے۔
٭… سومرزاقادیانی اب دجال کے متعلق تمام احادیث اورعالم اسلام کے چودہ سو سالہ عقائد اورتشریحات کے برخلاف ایک نئی بات پیش کرتے ہیں:’’انہی کتابوں میں یہ بھی لکھا ہے کہ دجال معہود آنحضرتﷺکے زمانہ میں ہی ظاہر ہوگیا تھا‘‘ (ازالہ اوہام حصہ اول ص۲۲۴، خزائن ص۲۱۲ج۳)
٭… اب سوال آیا کہ وہ کون سادجال تھا جورسول کریمﷺ کے دور میں ظاہر ہوگیا تھا، تو احادیث پر بہتان باندھتے ہوئے مرزاقادیانی دنیا کو بتاتے ہیں کہ :’’ابن صیاد کادجال معہود ہونا