گا۔‘‘(کتاب البریہ ص۲۱۸، خزائن ج۱۳ص۲۵۲،۲۵۳،حاشیہ) یہاں مرزاقادیانی کے نائبین اورماننے والوں سے میرا ایک چھوٹا سا سوال ہے کہ مرزاقادیانی کی تمام نسل مرزاناصر(مرزا قادیانی کے پوتے اورجماعت کے تیسرے خلیفہ)سے لے کر اس وقت کی موجودہ نسل تک سب انہی دجالوں (یورپین فلاسفروں) کے پاس پڑھنے آرہے ہیں۔بتائیں گے کہ ان میں سے کتنے اورکون کون دجال کے پنجے میں آیاہے؟کیونکہ مرزاقادیانی فرمارہے ہیں کہ اگر کوئی پادریوں کے پنجہ سے بچ بھی جاتا ہے تووہ یورپین فلاسفروں کے پنجے میں آجاتا ہے۔وہ آپ کے نبی ہیں اورنبی کی بات غلط نہیں ہوسکتی اورفلاسفروں کے پنجہ میں نہیں آئے تو بات غلط ہوگئی اوراگرمرزا قادیانی کی کہی ہوئی بات غلط ہوگئی تو وہ نبی نہیں تھے اوراگر فلاسفروں کے پنجے میں پھنس گئے ہیں تو کیا قادیانی جماعت دجال کے شاگردوں ،مرزاناصر، مرزا طاہر اوراب مرزا مسرور کوخلیفہ بنا کر بالواسطہ طورپر دجال کو ہی تونہیں اپنے اوپر مسلط کر رہی ہے؟
٭… لیکن لگتا ہے کہ حکام اورپادریوں کو مرزاقادیانی کی ان کو بھوت بنانے کی جسارت پسند نہیں آئی اوروہ غالباً ان کی مشکیں کسنے پر تیار ہوگئے۔مرزاقادیانی نے فوراً کان پکڑے اور کہنے لگے جناب!آپ پادری ہمارے حاکم اورآپ کامذہب شاہی مذہب ہے۔ اس بار معاف کر دیں۔ آئندہ کبھی اس طرف رخ نہیں کروں گا۔فرماتے ہیں:’’پادری صاحبوں کا مذہب ایک شاہی مذہب ہے لہٰذا ہمارے ادب کا یہ تقاضا ہونا چاہئے کہ ہم اپنی مذہبی آزادی کو ایک طفیلی آزادی تصور کریں اوراس طرح پر ایک حد تک پادری صاحبوں کے احسان کے بھی قائل رہیں۔ گورنمنٹ اگر ان کو بازپرس کرے تو ہم کس قدر باز پرس کے لائق ٹھہریں گے۔اگر سبز درخت کاٹے جائیں تو پھر خشک کی کیا بنیاد ہے۔کیا ایسی صورت میں ہمارے ہاتھ میں قلم رہ سکے گی؟ سو ہوشیار ہو کر طفیلی آزادی کو غنیمت سمجھو‘‘۔ (البلاغ ص۲۴،خزائن ج۱۳ص۳۹۲) یہ اس مسیح کا کہنا ہے بلکہ نصیحت عامہ ہے جس کادعویٰ ہے کہ وہ کسر صلیب اورقتل خنزیر کے لئے آیا ہے اوراگر راہ خدا کوئی بھی تکلیف آئے توبخوشی قبول کرے گا اورموت بھی اس کو خدا کی راہ سے نہ ہٹا سکے گی؟ اللہ رحم کرے،آمین!
٭… لکھتے ہیں:’’ہم پہلے قرآن سے بھی ثابت کر چکے ہیں کہ دجال ایک گروہ کانام ہے نہ یہ کوئی ایک…دجال ایک جماعت ہے نہ ایک انسان۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۷۳، خزائن ج۱۷ص۲۱۱،۲۱۲)
٭… لیکن لوگ مطمئن نہیں ہوتے اوردجال کی وضاحت مانگتے ہیں۔اب چونکہ کبھی