کی ایک آنکھ اندھی ہے۔اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہے پھر اس کے ہجے کئے ک ف ر اورہر مسلمان اسے پڑھ لے گا‘‘۔ (مسلم شر یف ج۲ص۴۰۰باب ذکر الدجال)
٭… جوآپ نے دجال کے بارے میں محمدﷺسے سنی۔حضرت حذیفہؓ نے کہا۔ بے شک دجال نکلے گا تواس کے ساتھ پانی اورآگ ہوگی۔ پس لوگ جسے آگ تصور کریں گے وہ ٹھنڈا پانی ہوگا پس تم میں سے جو اسے پا لے تو اسی میں کود جائے جسے آگ تصورکرے کیونکہ وہ ٹھنڈا پانی اور پاکیزہ پانی ہوگاتوعقبہؓنے حضرت حذیفہؓکی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بھی آپؐ سے اسی طرح سنا‘‘ (مسلم شریف ج۲ص۴۰۰باب ذکر الدجال)
٭… مندرجہ ذیل حدیث مبارکہ بہت طویل ہے اس میں سے صرف انتہائی اہم باتیں پیش کر رہا ہوں۔ حضرت نواس بن سمعانؓسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا(۱)… میں تمہارے بارے میں دجال کے علاوہ دوسرے فتنوں کا زیادہ خوف کرتاہوں۔اگر وہ میری موجودگی میں ظاہر ہوگیا تو تمہاری بجائے میں اس کامقابلہ کروں گا اوراگر میری غیر موجودگی میں ظاہرہوا تو ہر شخص خود اس کا مقابلہ کرنے والا ہوگااوراللہ ہر مسلمان پر نگہبان ہوگا۔بے شک (دجال)نوجوان، گھنگریالے بالوںوالا اورپھولی ہوئی آنکھ والا ہوگا۔گویا کہ میں اسے عبدالعزیٰ بن قطن کے ساتھ تشبیہہ دیتا ہوں۔
(۲)… پس جو تم میں سے اسے پالے توچاہئے کہ اس پرسورۃ کہف کی ابتدائی آیات تلاوت کرے۔اس کا خروج شام اورعراق کے درمیان ہوگا۔پھر وہ اپنے دائیں اوربائیں جانب فساد برپاکرے گا۔ہم نے عرض کیا اے رسول اللہﷺوہ زمین میں کتنا عرصہ رہے گا؟ آپؐ نے فرمایا چالیس دن اورایک دن ایک سال کے برابر اورایک دن مہینہ کے برابر اورایک دن ہفتہ کے برابر ہوگا اورباقی دن تمہارے عام دنوں کے برابر ہوں گے۔
(۳)… ہم نے عرض کیا اے رسول اللہﷺ!اس کی زمین میں چلنے کی تیزی کیا ہوگی؟ آپؐ نے فرمایا:اس بارش کی طرح جسے پیچھے سے تیز ہوا دھکیل رہی ہو ۔
(۴)… ایک قوم کو دعوت دے گا وہ اسے قبول کر لے گی تو پھر آسمان کو حکم دے گاوہ بارش برسائے گا اورزمین سبزہ اگائے گی۔پھر وہ ایک اورقوم کے پاس جائے گا تو وہ اس کی دعوت رد کر دے گی تو وہ ان سے واپس لوٹ آئے گا ۔پس وہ قحط زدہ ہوجائیں گے۔
(۵)… پھر وہ ایک بنجرزمین کے پاس سے گزرے گا اوراسے کہے گا کہ اپنے خزانے نکال دے تو زمین کے خزانے اس کے پاس ایسے آئیں گے جیسے شہد کی مکھیاں اپنے سرداروں کے پاس آتی ہیں۔