ان کی کچھ اوربھی بیماریاں مختلف جگہوں پر بیان ہوئی ہیں۔ان کا ذکر فی الحال اس جگہ نہیں۔اگر ضرورت ہوئی توکسی اور جگہ یامضمون میں انشاء اللہ تفصیل سے کیاجائے گا۔اس مضمون میں بجائے تفصیل کے دراصل صرف توجہ طلب باتیں بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
چندسوالات
۱… کیا مراق خبیث مرض نہیں؟
۲… کیا مرگی یا ہسٹریا خبیث مرض نہیں؟
۳… کیادق ایک خبیث مرض نہیں؟
۴… کیا تیس برس سے زیادہ سر درد سے کوئی انسان نارمل انسان رہ سکتا ہے؟
۵… کیا نامردی ایک خبیث مرض نہیں؟
۶… کیا نبیوںکو احتلام ہوتاہے؟ـ
۷… کیا دن میں سو سو بار پیشاب آنا اوربیس سال لگاتار اسہال کی بیماری خبیث مرض نہیں؟
۸… کیا ہیضہ خبیث مرض نہیں جس سے مرزاقادیانی کی موت ہوئی؟
اگر یہ امراض جن کاذکرمیں نے اپنے سوالوں میںکیا ہے۔امراض خبیثہ نہیں توپھر ٹھیک ہے قادیانی حضرات انکار کریں۔ میں مرزاقادیانی کی تحریروں سے ان کو امراض خبیثہ ثابت کرتا ہوں۔لیکن اگر یہ امراض خبیثہ ہیں توقادیانی حضرات اس الہام کی کیاتشریح کریں گے کہ مرزاقادیانی امراض خبیثہ سے بچائے جائیں گے؟بلکہ مرزا قادیانی کی موت بھی مرض خبیث ہیضہ سے ہوئی ۔اس کے متعلق کیارائے ہے قادیانی دوستوں کی؟ انکار کرو ،آپ کی اپنی کتابوں سے ثبوت میرے ذمے!
بھائیو !خدا کے لئے دو منٹ کے لئے جذبات سے ہٹ کر اورغیر جانبدار ہوکر سوچو(اس لئے کہ اپنے اعمال کا جواب آپ نے خود دینا ہے) کہ بقول مرزاقادیانی کے ان کو دق تھی۔ جس سے لوگ بھاگتے ہیں۔مرزاقادیانی کو مراق اورہسٹریا کے دورے پڑتے تھے جو کہ ڈاکٹرز کی آراء کے مطابق جذباتی اورذہنی طور پر نارمل نہ ہونے کی نشانی ہے۔مرزاقادیانی کے بقول وہ ایک لمبا عرصہ قوت مردمی سے محروم رہے!اسی طرح نہ صرف ایسی حالت میں ایک ناکتخدااوراپنے سے کم وبیش تیس سال چھوٹی لڑکی سے شادی کی!بلکہ پہلی بیوی(پھجے کی ماں) کے حقوق بھی کافی لمبے عرصے سے ادا نہیں کئے اورکیا یہ شرعی اوراخلاقی طور پر ایک جرم نہیں ہے؟اورتیسری کے لئے (محمدی بیگم) جو کہ کسی غیر کی منکوحہ بھی ہوگئی تھی،مرنے تک رالیں ٹپکاتے