تعالیٰ ان کو اس الزام سے پاک نہ رکھتا؟ جب مرزاقادیانی کی سیرت میں بیویوں کے حقوق ادا نہ کرنا یا ناقابل ہونا،راتوں کو عورتوں سے خدمت لینا وغیرہ تو آپ کیسے ثابت کریں گے کہ احتلام کسی خیال کی بناء پر تھا یا بیماری کی بناء پرتھا؟ اس پرمیں مزید کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ طبیعت میں گھن آتی ہے۔ لیکن قارئین کے سامنے ہر اہم پہلو آنا چاہئے تھا اس لئے یہ روایت بیان کر دی کیونکہ جب رب نے اس بات کوظاہرکیا اورپردہ نہیں ڈالا تو میں خواہ مخواہ ایک بات کو چھپائوں جبکہ میں ان کی ذات کے متعلق ایک انتہائی اہم نقطہ نظر سے بات کر رہا ہوں حالانکہ وہ رب چاہتا تو یہ بات ظاہر نہ ہوتی۔
خراب حافظہ
’’میرا حافظہ بہت خراب ہے۔اگر کئی دفعہ کسی کی ملاقات ہوتب بھی بھول جاتا ہوں، یاددہانی عمدہ طریقہ ہے۔حافظہ کی یہ ابتری ہے کہ بیان نہیںکر سکتا۔‘‘(مکتوبات احمدیہ ج پنجم نمبر ۳ ص۲۱ خط ۳۹) اورحافظہ خراب ہونے کا کئی جگہ ذکر کیا ہے۔لوگ پاس بیٹھے ہوتے تھے توکہتے تھے کہ ان کوبلالائو اوراس طرح کے کئی واقعات ہیں۔ اس مضمون میں ہر چیز بیان کرنامشکل ہے ۔ لیکن اس قسم کے کچھ واقعات انشاء اللہ کسی دوسرے مضمون میں بیان ہوںگے۔
سل اوردق کی بیماری
’’اور یہ خواب ان ایام میں آئی تھی کہ جب میں بعض امراض کی وجہ سے بہت ہی ضعیف اورکمزور تھا بلکہ قریب ہی وہ زمانہ گزر چکا تھا کہ جب مجھے دق کی بیماری ہوگئی تھی اور بباعث گوشہ گزینی اورترک دنیا کے اہتمامات سے دل سخت ناکارہ تھا اورعیال داری کے بوجھ سے طبیعت متنفر تھی۔‘‘(طبیعت تومتنفر ہونی تھی،ساری عمر بیٹھ کر جو کھائی اورکوئی ذمہ داری نہ نبھائی۔ ناقل)۔ (تریاق القلوب ص۳۵،خزائن ج۱۵ص۲۰۲) دق کی بیماری ایک موذی اورخبیث بیماری ہے جس کو یہ بیماری ہوتی ہے ۔اس سے پرہیز کیاجاتاہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے ولیوں کو بھی ایسی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اورمرزاقادیانی کا دعویٰ تو نبوت کا ہے اورنبوت بھی کیسی ،خاتم النبیین کا؟
داڑھوں کو کیڑا