لکھی ہیں ۔انگریزوں کی حمایت میں حالانکہ ان کی کل کتابوں کی تعداد تقریباًاسی کے قریب ہے۔ کئی جعلی حدیثیں جن کی تفصیل کا یہ موقع نہیں وغیرہ وغیرہ۔
۶… پیرائے نائے!مالیخولیا،مراق کا جدید میڈیکل نام ہے۔اس کے بارے میں میڈیکل سائنس کہتی ہے :’’یہ دیوانگی یاشدیددماغی خلل کی وہ صورت ہے جبکہ وسوسوں یا خبطوں کا ایک منظم گروہ ذہن میں بس جاتا ہے۔ایسے مریض کے خبط نہایت مربوط، مدلل،منطقی، معین ،پیچیدہ اورالجھے ہوئے ہوتے ہیں۔ یہ وسوسے اکثر کسی ایک ہی مرکزی خیال کے گردگھومتے ہیں۔ یہ مرض عموماً آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔اکثر مریضوں کی شخصیت میں کوئی خرابی یا نقص نظر نہیں آتا۔بعض مریضوں کو سمعی بصری واہمے آتے ہیں۔انہیں طرح طرح کی آوازیں آتی ہیں یا چیزیں نظر آتی ہیں۔ گویا کہ حواس خمسہ کے مختلف حواس سے کچھ نہ کچھ محسوس ہوتاہے حالانکہ حقیقت میں کچھ نہیں ہوتا۔بنیادی وسوسے عموماًدوقسم کے ہوتے ہیں(۱) خبط اذیت،مرزاقادیانی خبط اذیت بھی مبتلا تھے۔حتیٰ کہ انگریز عدالت کا فیصلہ بھی ہے۔جس کاجج وہی ڈگلس صاحب ہے جس کو مرزاقادیانی نے پیلاطوس قرار دیا ہے کہ مرزاقادیانی کی اکثر تحریریں دوسروں کو ایذا دینے کے لئے لکھی گئی ہیں۔(۲)پرشکوہ یا اقتداری وسوسے(خبط عظمت)خبط اذیت میں مریض لوگوں کو اپنادشمن سمجھتا ہے اورخبط عظمت میں مریض اپنے آپ کو ایک بڑا آدمی اورعظیم ہستی سمجھتا ہے۔ خبط عظمت کی ایک قسم مذہبی خبط عظمت ہے۔جس میں مریض سمجھتا ہے اوردعویٰ کرتا ہے کہ خدا اس سے محبت کرتا ہے۔ وہ نبی ہے۔رسول ہے اوردنیا کی اصلاح کیلئے اس کو بھیجا گیا ہے۔ وہ نئے نئے دین وضع کرتا ہے۔و ہ سمجھتا اورمحسوس کرتا ہے کہ اس کو وحی اورالہام ہوتے ہیں۔چنانچہ دینی کتابوں کی نت نئی تشریح کرکے انہیں اپنے تصورات کے مطابق ڈھالتا رہتا ہے۔یہ مرض مردوں کو عموماًتیس سال کے بعد عمر کے آخری حصے میںہوتاہے۔اس قسم کے مریض بہت شکی مزاج، خود بیدار،منکر ،گستاخ،مغرور اورحساس ہوتے ہیں۔مریض تنقید نہیں برداشت کرسکتا ہے۔ مریض زبردست احساس برتری کاشکار ہوجاتا ہے جس کے پیچھے درحقیقت احساس کمتری ہوتا ہے۔ان مریضوں کی اکثریت جنسی مسائل کاشکار ہوتی ہے۔پیرانائے کے اکثر مریض ذہین افراد ہوتے ہیں چونکہ ظاہری طور پر نارمل ہوتے ہیں لہٰذا ہر قسم کے دلائل سے اپنی بات وقتی طور پر منوا لیتے ہیں۔یہ لوگ واقعات اورحقائق کو اس طرح توڑ مروڑ لیتے ہیں کہ وہ ان کے وسوسوں پرٹھیک بیٹھتے ہیں۔