سے دین کے لئے لڑنا حرام کیا گیا ہے۔(جو بات کی وہ خدا کی قسم لاجواب کی!۔ناقل) غرض یہ گھنٹہ جو وقت شناسی کے لئے لگایا جائے گا ۔مسیح کے وقت کی یاد دہانی ہے۔
اورخود اس منارہ کے اندر ہی ایک حقیقت مخفی ہے اور وہ یہ کہ حدیث نبویہ میں متواتر آچکا ہے کہ مسیح آنے والاصاحب المنارہ ہوگا(واہ مرزاقادیانی،آپ کے دجل اورتحریف کے کیا کہنے،کہیں یہ نہیں لکھا کہ صاحب المنارہ ہو گا ۔بلکہ یہ لکھا ہے کہ سفید منارہ پر نازل ہوگا اور ہر سمجھ دار کم از کم مینارہ پر اترنے یا صاحب المنارہ ہونے میںجو تضاد ہے ۔سمجھ سکتا ہے اورمیں چیلنج کرتا ہوں کہ قادیانی جماعت کو کہ وہ کسی ایک کمزور حدیث کو ہی پیش کر دیں جس میں مسیح کے لئے ’’صاحب المنارہ ‘‘کالفظ استعمال کیا گیا ہو۔ جو وہ کبھی بھی نہیں پیش کر سکتے،انشاء اللہ۔ ناقل) یعنی اس کے زمانہ میں سچائی بلندی کی انتہا تک پہنچ جائے گی…(قادیانیو!کیا واقعی سچائی بلندی کی انتہا تک پہنچ گئی ہے؟دنیا کی بات بھی نہیں کہتا ۔بلکہ اپنی جماعت کی اندرونی حالت پر ہی حلف اٹھا کر اپنے ضمیر کا جواب دے دو؟۔ناقل)…اور قدیم سے مسیح موعود کا قدم اس بلند مینار پر قرار دیا گیا ہے۔(حدیث کا تو آپ انکار کر چکے۔ اب کہاں اورکس نے قرار دیا ہے؟۔ناقل) جس سے بڑھ کر اورکوئی عمارت اونچی نہیں۔…ایسا ہی مسیح موعود کی مسجد اقصیٰ بھی مسجد اقصیٰ ہے(اس زمانہ میں یورپ اورامریکہ ہی نہیں ہندوستان میں ہی کئی مینار مرزاقادیانی کے مجوزہ مینار سے اونچے تھے اورحقیقتاً نیز روحانی طورپر بھی مکہ معظمہ، مدینہ منورہ،مسجد اقصیٰ کے مینار اونچے تھے، ہیں اور تا قیامت رہیں گے۔لیکن مرزاقادیانی ایسی ہی دور کی کوڑیان لایا کرتے تھے۔ناقل)۔
ایک روایت میں خدا کے پاک نبی نے یہ پیشگوئی کی تھی کہ مسیح موعود کا نزول مسجد اقصیٰ کے شرقی منارہ کے قریب ہوگا۔حاشیہ میں اس کی تشریح کرتے ہوئے ہماراگائوں قادیان اور یہ مسجد دمشق کے شرقی جانب ہے اورچونکہ حدیث میں اس بات کی تصریح نہیں کہ وہ دمشق سے ملحق ہوگا ۔بلکہ دمشق سے شرقی طرف واقع ہوگا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ منارہ یہی مسجد اقصیٰ کا منارہ ہے(جوبات کی خدا کی قسم لاجواب کی۔ناقل)…مسیح کا نزول منارہ کے پاس ہوگا۔ دمشق کا ذکر اس حدیث میں جو مسلم نے بیان کی ہے…کہ مسیح کا منارہ جس کے قریب اس کا نزول ہوگا۔دمشق سے شرقی طرف ہے اوریہ بات صحیح بھی ہے۔‘‘(اب ذراتھوڑا سا پیچھے جائیں جہاں مینارہ والی حدیث کو بے سند اورضعیف قراردیا ،اوریہاں صحیح قرار پارہی ہے۔ناقل)
٭… اس دلیل کا جائزہ لیں توہنسی آتی ہے۔قادیان دمشق کے مشرق نہیں ۔بلکہ جنوب مشرق میں واقع ہے۔