سال کا فرق ہے۔لہٰذا یہ حدیث سند نہیں ہے۔‘‘(اصل فارسی اورعربی میں ہے)
(آئینہ کمالات اسلام ص۴۷۲،خزائن ج۵ص۴۷۲)
٭… لیکن مزید احادیث دوسری جگہ لکھتے ہیں :’’ناگہاں مسیح ابن مریم ظاہر ہوجائے گا اور وہ ایک منارہ سفید کے پاس دمشق کے شرقی طرف اترے گا مگر ابن ماجہ کا قول ہے کہ بیت المقدس میں اترے گا اوربعض کہتے ہیں کہ نہ بیت المقدس اورنہ دمشق ۔بلکہ مسلمانوں کے لشکر میں اترے گا جہاں حضرت مہدی ہوں گے۔(دیکھئے کہ اس حدیث کو ضعیف قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں۔ ناقل):’’یہ وہ حدیث ہے جو صحیح مسلم میں امام مسلم نے لکھی ہے جس کو ضعیف سمجھ کر رئیس المحدثین امام محمداسمٰعیل بخاری نے چھوڑ دیا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۱۹،۲۲۰،خزائن ج۳ص۲۰۹)٭… دیکھیں مرزا غلام احمد قادیانی (اپنے بقول) بطو رحکم مجدد، محدث اورمسیح وغیرہ وغیرہ اس حدیث مبارکہ کو غلط ثابت کرچکے ہیں۔لیکن اب دیکھئے کہ ایک وقت میں جس حدیث کو بے سند اورضعیف قرار دیتے ہیں۔مال کمانے کیلئے اس کا حوالہ دے کر لوگوں سے کیسے پیسے اکٹھے کئے جا رہے ہیں؟شوکت اسلام کے نام چندہ کی اپیل(ذاتی جائیداد اوررسوخ کو وسیع کرنے کے لئے) کاٹائٹل لگا کر کشکول پھیلاتے ہوئے اشتہار شائع کرتے ہیں اوراس میں لکھتے ہیں (اشتہار کے چیدہ چیدہ حصے اس طرح پیش کئے ہیں کہ مفہوم میں کوئی فرق نہ پڑے ۔اگر کسی کو اعتراض ہو تو مکمل اشتہار پڑھ کر دیکھ لے۔انشاء اللہ اصل مفہوم میں ذرہ بھر فرق نہ ہوگا)
’’قادیان کی مسجد جو میرے (بے نماز۔ناقل) والد صاحب مرحوم نے مختصر طور پر دو بازاروں کے وسط میں ایک اونچی زمین پربنائی تھی۔اب شوکت اسلام کے لئے بہت وسیع کی گئی۔ اب اس مسجد کی تکمیل کے لئے ایک اورتجویز قرار پائی ہے اور وہ یہ ہے کہ مسجد کی شرقی طرف جیسا کہ حدیث رسولﷺکا منشاء ہے ۔ایک نہایت اونچامنارہ بنا یاجائے(کس حدیث کا منشا ہے کہ مینارہ بنایا جاوے؟اوراگر ہے تو کون بناوے؟۔ناقل) اوروہ منارہ تین کاموں کے لئے مخصوص ہو۔(۱) اوّل یہ کہ تامؤذن اس پر چڑھ کر پنج وقتہ بانگ نماز دیا کرے۔(۲) دوسرا مطلب اس منارہ سے یہ ہوگا کہ اس منارہ کی دیوار کے کسی بہت اونچے حصے پر ایک بڑالالٹین نصب کر دیا جائے گا۔(۳) تیسرا مطلب اس منارہ سے یہ ہوگا کہ اس مینارہ کی دیوار کے کسی اونچے حصہ پر ایک بڑاگھنٹہ جو چار سو پانچ سو کی قیمت کاہوگا،نصب کر دیاجائے گا۔
(اب تیسری وجہ کی مزید تشریح میں اورباتوں کے علاوہ دلچسپ تشریح بھی لکھتے ہیں) :’’تیسرے وہ گھنٹہ جو اس منارہ دیوا ر میں نصب کیا جائے گا۔اس میں یہ حقیقت مخفی ہے…سو آج