کیوں چھوڑتے ہو لوگو نبی کی حدیث کو
جو چھوڑتا ہے چھوڑ دو تم اس خبیث کو
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۲۷، خزائن ج۱۷ ص۷۸)
٭… دوسرے نمبر پر رسول کریمﷺ کو کیسے پتہ ہو سکتا تھا کہ ان کے بعد امام بخاریؒ، امام مسلمؒ اوردوسرے امام ان احادیث کو اکٹھے کریں گے۔اس سوال کا جواب کہ احادیث رسولﷺ پر ایمان لانا ضروری ہے یا نہیں؟خود قرآن کریم دے رہا ہے۔
٭… کہئے اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میرے پیچھے چلو۔اللہ تم سے محبت کرے گا۔
(آل عمران ع۴)
اس آیت میں رسول کریم ﷺ کے پیچھے چلنے کا کیا مطلب ہے۔کیا کوئی بقائمی حوش وحواس کہہ سکتا ہے کہ پیچھے چلنے کا مطلب صرف قرآنی آیات ہیں؟اورکیا ان کے اقوال اور عمل بھی شامل ہیں یا نہیں؟
٭… پھر اس قرآنی آیت کا کیاجواب دیں گے :’’اورنہیں بھیجا ہم نے کوئی رسول مگر اس واسطے کہ اس کے حکم پرچلاجائے اللہ کے فرمان سے۔‘‘ (نساء ع۹)
٭…اوراسی قبیل کی ایک اورآیت:’’اورہم نے بنایا ان کو امام وپیشوا، وہ ہدایت و رہنمائی کرتے تھے ہمارے حکم سے۔‘‘(انبیاء ع۵)ان دونوںآیات سے واضح ہورہا ہے کہ قرآنی احکام کے ساتھ جو رسول کریمﷺ نے فرمایا ہے اس کی پابندی کرنی بھی لازمی ہے اوراقوال کریما نہ ہمیں صرف احادیث کے ذریعہ سے ہی ملتے ہیں۔
٭… مرزاقادیانی اوران کی قبیل کے بعض افراد یہ کہتے ہیں کہ قرآن مقدم ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ قرآن مقدم ہے اورکیا یہ ممکن ہے کہ کوئی حدیث رسولﷺ قرآن کے خلاف ہو جبکہ حدیثوں کی صحت اوردرست ہونے کے قوائد بھی مرتب ہیں جن سے مرزا قادیانی بھی اتفاق کر چکے ہیں۔ان قوائد کے تحت بڑی آسانی کے ساتھ صحیح اورضعیف حدیث میں فرق واضح ہو جاتا ہے۔
٭… اب یہ علیحدہ بات ہے کہ قرآن کریم کے معنی نہ سمجھ آئیں تو حدیث کو قرآن کے مخالف قرار دے دو چاہے کتنی ہی معتبر کیوں نہ ہو۔یہ کیوں تحقیق نہیں کر لیتے کہ سلف صالحین اس بارے میں کیا کہتے ہیں اور اگرخودساختہ معنی اورتفسیر کر کے حدیث پر اعتراض کرتے ہو تو پھر اپنے فتویٰ کے مطابق خبیث ہو۔مثال کے طور پر اگر کوئی ترجمہ کرے کہ وانتھوا کاترجمہ اس طرح ہے’’و‘‘ کے معنی اورہیں ۔’’ا‘‘کا مطلب آئے گا اور’’نتھو‘‘صاف ظاہر ہے کہ نتھو ہے۔اس طرح کہے کہ صحیح