کہ کعبہ میرا یہی ہے
(قادیان کے آریہ اور ہم ص۵۹، خزائن ج۲۰ ص۴۵۷)
اس شعر میں جو دوسرے مغالطے ہیں ان پر اس وقت بات نہیں ہورہی۔ بلکہ سوال یہ پیداہوتا ہے کہ گالیوں والی کتاب کو مرزا قادیانی چوم رہے ہیں اوراس کو کعبہ بنا کر گھوم رہے ہیں۔ برکت کے لئے یا گالیاں سیکھنے کے لئے؟اگر برکت کے لئے توقرآن کریم میں کوئی گالی نہیں اور یہ قادیانیوں کا قرآن پاک پرجھوٹا الزام اورناپاک جسارت ہے ۔لیکن اگرقادیانی اس بات پر قائم ہیں کہ قرآن کریم میں گالیاں ہیں تو مرزا کا گالیوں کو کعبہ بنانا کیاپیغام دیتا ہے کہ یہ نبی قادیانی کا ایک نام نبی گالیانی ہے۔
٭… یہاں سوال یہ بھی نہیں کہ رسول کریمﷺنے گالیاں دی ہیں یا نہیں۔ لیکن قادیانیوں نے اس کو اٹھایا ہے۔ایک طرف تو رسول کریمﷺ کو اپنا آقا قراردیتے ہیںیہ قادیانی حضرات۔ اگرواقعی رسول کریمﷺان کے آقا ہیں توان کے اوپر ایک بے بنیاد اعتراض ہمارے سامنے کیوں؟قادیانیوں کے نزدیک ہم رسول کریمﷺ کے منکر ہیں۔ تو کیا کوئی غیرت مند غلام اپنے آقا کے منکروں کے سامنے جاکر، غیرت مند اولاد اپنے باپ کے منکروں کے آگے جاکر، اپنے آقا یا باپ کی بدخوئی کرتے ہیں؟ کیا اپنے باپ کے منکروں کو بتاتے ہیں کہ اے منکرو!ہمارے باپ کا کام گالیاں دیناہے؟تف ہے تم پر ایسے جواب دینے والے بے غیرتو!۔اچھے باپ اورآقاکی عزت بنانے کے دعویدار ہو؟اگر یہ بات نہیں توتمہارا دعویٰ حب رسول غلط ہے اورتم مرزا قادیانی کے چیلے ہو جو کہ دشمن ایمان، دشمن قرآن ہیں۔
٭… مرزاقادیانی نے اپنے آپ کو نعوذ باللہ محمدؐکی دوسری بعثت قرار دیا ہے۔یہ جواب دو کہ بعثت نعوذ باللہ گالیوں والے محمد کی ہے یا نبیوںکے سرداررسول کریمﷺ کی دوسری بعثت ہے؟ دوسری بعثت کا نظریہ ایک بہت بڑا جھوٹ اور مرزاقادیانی کا فراڈ ہے۔ لیکن یہ موقعہ اس پر بحث کا نہیں صرف مرزاقادیانی کے بیان پر سوال ہے۔ اگر تو محمدﷺ والی بعثت مراد ہے تو تمہارا گالیوں والاالزام بے بنیاد، بہتان،جھوٹ، خباثت کی بدترین قسم ہے اوراگر وہ مراد نہیں تو پھر گالیوں والے محمدکے پیروکار یابعثت ثانیہ،ثلاثہ،چہارم وغیرہ ہیں توجائز ہے کہ مرزا قادیانی ساری عمر گالیاں دیتے رہے اوراس طرح اپنے کلیجے کوٹھنڈا کرتے رہے۔
٭… قادیانی مربیو !اور ان کے پیچھے بھیڑ کی طرح بغیر سوچے سمجھے چلنے والو! اصل بات یہ ہے کہ
٭… قرآن کریم نے یا نبی کریمﷺ نے اگر کوئی اورکہیں سخت الفاظ استعمال کئے ہیں تو