ولی بھی نہیں ہوسکتے کجا نبوت کے دعویدار بنیں!
٭… دوسری جگہ فرماتے ہیں’’دشمن ہمارے بیابانوں کے خنزیر ہوگئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئی ہیں۔‘‘ (نجم الہدیٰ ص۱۰،خزائن ج۱۴ص۵۳)
مرزا قادیانی نے اپنے لٹریچر میں جگہ جگہ اپنے خاندان اورچچا زاد بھائیوں کو اپنا دشمن قرار دیا ہے اور یہ بھی لکھتے ہیں کہ کیا میرا کنبہ ،کیا میرے عزیزواقارب مجھے میرے دعوئوں میں مکار خیال کرتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ تمام کنبہ اوررشتہ دار دشمن ہیں۔ اب جس کے اپنے خاندان میں سب کے سب بیابانوں کے خنزیر ہوں اورعورتیں کتیوں سے بڑھی ہوں ۔اس خاندان سے ایک خودساختہ جعلی نبی کی جدی مناسبب ہی ہوسکتی ہے کسی نبی اللہ کی نہیں؟
٭… مزید جب آئینہ کمالات اسلام میں فرماتے ہیں کہ ان کتابوں کو سب مسلما ن محبت کی آنکھ سے دیکھتے ہیں اوران کے حقائق و معارف سے فائدہ اٹھاتے ہیں اورزناکار عورتوں کی اولاد کے سوا سب لوگ مجھے قبول کرتے ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ اس مجہول شخص کے نزدیک سوائے اس کے ماننے والے کے سب حرام زادے ہوئے اور یہ گالی حرامی یا حرام زادہ یا ولد الحرام تو معلوم ہوتا ہے کہ ان کی الہامی وخاندانی گالی ہے اوران کی کتابوں میں جگہ جگہ بکھری پڑی ہے۔
٭… ایک اور جگہ لکھتے ہیں کہ ’’یک خطا ،دوخطا، سوئم مادر بخطا۔یعنی جو تیسری مرتبہ بھی خطا کرتا ہے اس کی ماں زنا کارہوتی ہے۔‘‘ (انوار الاسلام ص۳۱،خزائن ج۹ص۳۲)
اور خاص بات یہ ہے کہ پہلے دوایڈیشنوں میں اسی طرح لکھا ہے جس طرح ہم نے حوالہ دیا ہے مگر روحانی خزائن کے جدید سیٹ میں سوم مادر بخطا کے بعد کی عبارت نہیں لکھی گئی اوروہ جگہ خالی چھوڑی ہوئی ہے۔ اوپر سے کس دیدہ دلیری اورڈھٹائی سے جماعت احمدیہ کا یہ دعویٰ کہ ہم مرزاقادیانی کی کتابوں میں تحریف نہیں کرتے۔
ہم عصر علماء کے بارے میں نادر خیالات
مرزاقادیانی کے اپنے ہم عصر علماء اوردوسروں کے بارے میں کچھ مزید نادر خیالات سے مستفید ہوں۔لیکن اس سے قبل مرزاقادیانی کا یہ ارشاد بھی ذہن میں رکھیں۔
٭… فرماتے ہیں :’’فیوض وبرکات کا چشمہ علماء ہوتے ہیںجن کے ذریعہ سے عام مخلوق ہدایت پاتی ہے۔‘‘ (ملفوظات ج ۶ص۳۴۸، حاشیہ)
اب نادر خیالات کو بھی دیکھ لیجئے اورمت بھولئے کہ مرزاقادیانی نے کبھی دشنام دہی کا کوئی لفظ استعمال نہیں کیا۔