اب بتائیں کیا کوئی شریف آدمی ان کو یہ حوالہ پڑھ کر جواب دینا بھی پسند کرے گا؟ بعد میں اس طرح اکثر یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ میری کتاب کا جواب چونکہ کسی نے نہیں دیا ۔ اس لئے یہ ایک علمی فتح ہے اور مخالفین کا منہ بند ہو گیا ہے۔
٭… اس طرح کی تعلیوں سے تنگ آکر پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ نے ’’سیف چشتیائی‘‘ نامی رسالہ لکھا۔وہ رسالہ دیکھتے ہی مرزاقادیانی نے جو ارشاد کیا۔ وہ تاریخ میں محفوظ ہوگیا۔ ملاحظہ کیجئے۔ ’’مجھے ایک کتاب کذاب(پیرمہر علی شاہ صاحب گولڑوی۔ناقل) کی طرف سے پہنچی ہے۔ وہ خبیث کتاب اور بچھو کی طرح نیش زن۔ پس میں نے کہا کہ اے گولڑہ کی زمین ،تجھ پر لعنت۔ تو ملعون کے سبب سے ملعون ہوگئی۔ پس تو قیامت کو ہلاکت میں پڑے گی۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۷۵،خزائن ج۱۹ص۱۸۸)
اپنی گالیوںکاخود نشانہ
بعض دفعہ انسان دوسروں کو گالیاں دے رہا ہوتا ہے ۔لیکن اس کو خیال نہیں ہوتا کہ وہ خود بھی اس کی لپیٹ میں آرہاہے۔ اب جو حوالے آپ کی خدمت میں پیش کروں گا وہ اسی قسم کے ہیں۔
٭… مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ’’ میری دعوت سب نے قبول کی اورتصدیق کی ماسوائے کنجریوں کی اولاد کے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷،۵۴۸ ،خزائن ج ۵ص۵۴۷،۵۴۸)
اصل عبارت عربی میںہے۔ جماعت کے علماء کے سامنے جب یہ حوالہ پیش کیا جاتا ہے تو وہ اس کا ترجمہ بری عورتیں یا بدکار عورتیں کرتے ہیں۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ صرف جماعت کے عام لٹریچر میں ہی نہیں بلکہ مرزا قادیانی کی اپنی کتابوں میں بھی ایسی مثالیں ملتی ہیں جہاں وہی ترجمہ کیا گیا ہے جو ہم نے دیا ہے۔ حوالہ کے لئے (خزائن ج۱۲ ص۲۳۲،۲۳۵، خزائن ج۱۶ ص۳۷۱،۴۲۷) دیکھیں۔
٭… اب ہوتاکیاہے کہ مرزا قادیانی کی پہلی بیوی (پھجے دی ماں) اور ان کے بطن سے پیدا ہونے والے مرزا قادیانی کے حقیقی دونوں بیٹوں( مرزاسلطان احمد اور مرزا فضل احمد) نے مرزا قادیانی کو قبول نہیں کیا اوران پر ایمان نہیں لائے اورمرزا قادیانی کی یہ بیگم ان کی ماموں کی لڑکی تھیں اوران کی والدہ کی بھتیجی اوران کے نانا کی بیٹی اورپردادا کی پڑنواسی تھیں۔ اب اس حساب سے مرزاقادیانی کے اپنے ارشاد کے مطابق وہ کیا ہوئیں اورمرزا قادیانی کے بیٹے کیا ہوئے اورمرزا ا ن رشتوں کے حساب سے خود کیا ہوئے؟ہم جماعت کے علماء کے کئے ہوئے معنی بھی لیں تو کم ازکم مرزاقادیانی ان کے اہل وعیال برے یا بدکار لوگوں کی اولاد ہیں۔ برے اوربدکار تو