٭… اے ایسے شخص کو نبی ماننے والو! اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائو کہ کوئی نارمل شخص بھی اس طرح لکھتاہے ۔کجا وہ شخص جوکہ امام الزماں ہونے کا دعویدار ہو اورکیا اس طرح لعنت ڈال کر خود اپنے کہنے کے مطابق صدیق تودور کی بات مومن بھی رہ گیا ہے؟٭… اور(ایک غلطی کا ازالہ ص۳،خزائن ج۱۸ص۲۰۷)میں لکھتے ہیں: ’’محمد رسول اللہ سے مراد میں ہوں۔‘‘(استغفراللہ)کیا محمد ﷺ نے بھی اسی طرح عقل وخرد سے عاری ہوکر لعنتیں ڈالی تھیں؟
٭… حدیث شریف میں آتا ہے’’حضرت ابودرداؓ سے مروی ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فریایا لعنت کرنے والوں سے نہ قیامت کے دن شہادت لی جائے گی اور نہ وہ کسی کے شفیع ہوسکیں گے۔‘‘ (صحیح مسلم ج ۲ص۳۲۳ باب النہی عن لعن الدواب وغیرہا)
٭… اب آپ بتائیں کہ کیا یہ ممکن ہے کہ کسی کو نبی کے درجہ پر فائز کرکے اللہ تعالیٰ اس سے دوسروں پرلعنتیں بھی ڈلوائے اوروہ بھی پاگلوں کی طرح گنتی کرکر کے،اورکیا یہ ممکن ہے کہ نبی سے قیامت والے دن اس امت یاماننے والوں کے بارے میں شہادت نہ لی جائے۔ اب یا رسول کریمﷺ کا قول غلط ہے(نعوذ باللہ)یا پھر (یقینا) مرزا قادیانی اوران کا دعویٰ نبوت غلط ہے کیونکہ نبی لعان نہیں ہوسکتاہے۔ بلکہ شریف آدمی بھی نہیں ہوسکتا۔
دوسروں کو نصیحت اورخود میاں فضیحت
مرزاقادیانی کی کتابوں کو پڑھیں تو ہر تقدس اورعظمت ان کی ذات پر ختم ہوتا نظر آتا ہے اورجب سیرت مرزا پر نظر ڈالو تو غلاظتوں، ادنیٰ خواہشوں، لالچ، دجل، تحریف، تضاد اور جھوٹ کے گوہ میں لتھڑا ہوا وجود ملتا ہے۔ ان کی تیار جماعت پر نظر ڈالو تو منافقت، تاویلات، جھوٹ کے بادبانوں سے مزین کشتی چندہ میں گہری تاریکیوں میں غوطے کھاتا ہوا، انجام سے بے خبر گروہ، جس میں کسی سوار کو یقین نہیں کہ کسی اندھیری منزل تک بھی پہنچے گا یا نہیں کیونکہ جب ناخدا کا مزاج چاہے کسی کو بھی کشتی سے باہر پھنکوادے۔ اس کا یہ لازمی نتیجہ ہے کہ مرزا قادیانی اور ان کا تیارکردہ گروہ ایک ہی کام کرسکتا ہے اوروہ منافقت یعنی دوسروں کو نصیحت، خود میاں فضیحت۔
٭… مرزاقادیانی نصیحت کرتے ہیں کہ ’’کسی کو گالی مت دو گووہ گالی دیتا ہے۔‘‘
(کشتی نوح ص۱۱،خزائن ج۱۹ص۱۱)
٭… اور نصیحت پر عمل درآمد کرنے کے لئے اپنی ذاتی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کرتے ہیں ’’میں نے جوابی طور پر بھی کسی کو گالی نہیں دی۔‘‘ (مواہب الرحمٰن ص۱۸،خزائن ج ۱۹ص۲۳۶)