دل ہونے کے سخت دل ہوکر آتے ہیں۔
٭… وہاں ان کو ایمان کی حقیقت نہیں ملتی ۔
یہ توتھی مرزا قادیانی کی لن ترانی۔ اب ذرا یہ بھی پڑھ لیں اورخودفیصلہ کریں کہ ایمان کی حقیقت حج پر ملتی ہے یا نہیں؟ حدیث میں آتا ہے کہ:
’’ہم سے آدم بن ابی ایاس… ابوہریرہ ؓ سے سنا۔ کہامیں نے آنحضرتﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے جو کوئی اللہ تعالیٰ کے لئے حج کرے اورشہوت اورگناہ کی باتیں نہ کرے۔ تو وہ ایسا پاک ہوکر لوٹے گا جیسے اس دن پاک تھا جس دن اس کی ماں نے اسے جناتھا۔‘‘
(صحیح البخاری ج۱ ص۲۰۶ باب فضل الحج المبرور)
٭… حج پرروحانی پھل کو نہیں کھاتے۔ بلکہ ان کو روحانی پھلوں کے چھلکے(قشر) سے آگے ان کو کچھ نظر نہیںآتا۔
٭… حج کے فیوض حاصل کرنے کی بجائے بدکاریاں کرکے آتے ہیں اورپھر ان بدکاریوں کاالزام دوسروں پررکھتے ہیں۔
٭… حج کے فوائد اٹھانے کیلئے صرف اسلام کی تعلیم کافی نہیں۔ بلکہ پہلے کسی مامور کوڈھونڈو۔ اس کے پاس کچھ عرصہ رہو۔ تب حج پر جانا فائدہ مند ہوگا۔ یہاں مرزا قادیانی کا مطلب یہ ہے کہ ان کے پاس آکر رہو اوروقت گزارو۔ پیسے مرزا قادیانی کو دے دو اورپھر بجائے حج کے یہ سمجھتے ہوئے اپنے گھرواپس چلے جائوں کہ مرزاقادیانی کی صحبت میں حج کا ثواب مل گیا ہے۔ ایسی کئی مثالوں میں سے شہزادہ عبداللطیف کی مثال ہی کافی ہے کہ کابل سے حج کرنے نکلے۔ مرزا قادیانی کے پاس آئے اور پھر حج پرجانے کی بجائے کچھ عرصہ گزار کر افغانستان لوٹ گئے اوروہاں جاتے ہی ملک اوردین سے غداری کے الزام میں سنگسار ہوئے۔ مرزاقادیانی کا کہنا ہے کہ: ’’لوگ معمولی اورنفلی طورپرحج کرنے کو بھی جاتے ہیں۔ مگر اس جگہ (یعنی قادیان میں ۔ناقل) نفلی حج سے زیادہ ثواب ہے اورغافل رہنے میں نقصان اورخطر۔ کیونکہ سلسلہ آسمانی ہے اورحکم ربانی‘‘(آئینہ کمالات اسلام ص۳۵۲، خزائن ج۵ص۳۵۲) یعنی حج قادیان میں بھی ہو سکتا ہے؟ مرزاقادیانی کا یہ شعر بھی اس بات کی تائید کرتاہے۔
زمین قادیان اب محترم ہے
ہجوم خلق سے ارض حرم ہے
(درثمین ص۵۲)