مرزا قادیانی نے قتل خنزیر والی حدیث پر بھی مختلف آراء دی ہیں۔ جن میں کبھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا قتل خنزیر کے حوالے سے مذاق اڑایاگیاہے اورکبھی سانسیوں ، چماروں کی موج کروائی گئی ہے۔ اور اب مرزا قادیانی خود بہ نفس نفیس خنزیر کومارنے والے سانسی چمار بننا پسند کررہے ہیں تاکہ حج پرنہ جانے کا کوئی جواز دے سکیں۔ ذرا مرزاقادیانی کے ایک صحابی کی روایت بھی پڑھ لیں: ’’مرزا امام الدین صاحب سیکھوانی نے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعود (مرادمرزا قادیانی ۔ ناقل) اکثر ذکر فریایا کرتے تھے کہ بقول ہمارے مخالفین کے جب مسیح آئے گا اورلوگ اس کو ملنے کے لئے اس کے گھر پر جائیں گے تو گھر والے کہیں گے کہ مسیح صاحب باہر جنگل میں سور مارنے کیلئے گئے ہوئے ہیں۔ پھر وہ لوگ حیران ہوکر کہیں گے کہ یہ کیسا مسیح ہے کہ لوگوں کی ہدایت کے لئے آیا ہے اورباہرسوروں کا شکار کھیلتا پھرتا ہے پھر فرماتے تھے کہ ایسے شخص کی آمد تو ساہنسویوں اور گنڈیلوں کی خوشی ہوسکتی ہے جو اس قسم کاکام کرتے ہیں۔ مسلمانوں کو کیسے خوشی ہوسکتی ہے۔ یہ الفاظ بیان کرکے آپ بہت ہنستے تھے یہاں تک کہ اکثر اوقات آپ کی آنکھوں میں پانی آجاتا تھا۔‘‘ (سیرت المہدی ج۳ ص۸۰۹ روایت نمبر ۹۴۶)
اس پر مزیدتبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ تحریر ہی اپنے اوپر تبصر ہ ہے۔ مرزا قادیانی اپنے اندر کے سور کوتو مار نہیں سکے۔ اسلام کے لئے کون سے سوروں کومارا ہے یامارنا تھا؟
٭… پھر ایک بار سوال کیا گیا کہ آپ حج پر نہیں گئے تو مرز اصاحب جواب دیتے ہیں: ’’تمام مسلمان علماء اول ایک اقرارلکھ دیں کہ اگر ہم حج کر آویں تو وہ سب کے سب ہمارے ہاتھ پر توبہ کرکے ہماری جماعت میں داخل ہوجائیں گے اورہمارے مرید ہوجائیں گے۔ اگر وہ ایسا لکھ دیں اوراقرار حلفی کریں تو ہم حج کر آتے ہیں۔‘‘ (ملفوظات ج۹ ص۳۲۵)
یعنی نہ نو من تیل ہوگا اور نہ رادھا ناچے گی۔ اب کوئی یا کچھ اشخاص اس کام میں لگ جائیں کہ پوری امت مسلمہ کے علماء کرام کوڈھونڈ کر ان سے بلاچون وچرامرزاقادیانی کی اجرائے نبوت پر مہر لگوائو اورساتھ ہی درخواست لکھوائو کہ حضورمرزا قادیانی، خدا کے لئے ہم پر احسان کرو اورحج کرآئو۔ جب آئو گے تو ہم سب باجماعت مرزاجی پر ایمان لے آئیں گے۔ اگر ہم مرزا قادیانی کا تمام کلام چھوڑ دیں۔ صرف یہی ایک حوالہ سامنے رکھیں تو پتہ چلتاہے کہ حدیث نبوی کے ارشاد سے بچنے کے لئے ایک بیہودہ انسان،ایک جھوٹا نبی کیسی کیسی بیہودہ اورنامعقول تجاویز، تاویلات اوربہانے ڈھونڈ سکتا ہے۔ صرف اسی ایک حوالے پرمزید بہت کچھ لکھا جاسکتا ہے۔ لیکن یہاں مرزا قادیانی کے حج پرنہ جانے کے عیارانہ بہانوں کا ذکر کررہے ہیں۔اس لئے تفصیلی تبصرہ