عقل انسانوں کو ماننا پڑے گا کہ ان پر عمل کرنے سے ہی مسیح موعود کی آمد کے مقاصد کی تکمیل ہوسکتی ہے‘‘۔ (احمدیت یا سچا اسلام ص۸۲) مرزاقادیانی کے اخلاق پر تبصرے کو چھوڑتے ہوئے یہ کہہ سکتے ہیں کہ بڑے میاں تو بڑے میاں ،چھوٹے میاں سبحا ن اللہ!دیکھیں ہم بطور مسلمان اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ اس بات کی دوسرے مذاہب کے بہت سے انصاف پسند لوگ بھی تائید کرتے ہیں کہ انسانی اخلاق اورمکمل ترین ضابطہ حیات کا اصل ذخیرہ دراصل آنحضرتﷺ نے چھوڑا ہے۔ اور ایک عام احمدی کو جب سوال کریں گے تو وہ بھی یہی کہے گا ۔ لیکن یہاں رسول کریمﷺ کا نام اشارتاً بھی نہیں لیاجارہا۔ بلکہ ہر اچھائی کو مرزاقادیانی سے منسوب کرکے اور( بزعم خود) ان کو سب سے بہتر قرار دیکر مرزاقادیانی کے چھپے ہوئے’’سپر نبی‘‘ کے دعوے کومضبوط بنانے کی کوششیں ہورہی ہیں اور لاشعوری طور پر قادیانیوں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھانے کی کوشش ہورہی ہے کہ مرزااے قادیانی ایک ایسا سپرنبی ہے جس کے سامنے سارے نبی (نعوز باﷲ)ایویں ہی ہیں اور نبیوں کے سردارﷺ سمیت سب اس کے سامنے پانی بھرتے ہیں۔ کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟
٭… اگر کوئی شبہ رہ گیا ہے کہ اس حوالہ کو دیکھ لیں ، مرزاقادیانی کے بیٹے مرزا بشیرالدین محمود، قادیانی خلیفہ دوئم اورمرزا قادیانی کے الہامات کے مطابق اپنے آپ کو مصلح موعود قرار دینے والا، مرزا کے مقام کو واضح کرتا ہے اوراعلان کرتا ہے کہ ’’تمام انبیاء علیہا لسلام (جس میںنبی کریمﷺ بھی شامل ہیں) پر فرض ہے کہ مسیح موعود(مرزا قادیانی) پر ایمان لائیں تو ہم کون ہیں جو نہ مانیں۔‘‘ (الفضل قادیان ج ۳، نمبر ۳۸ ص ۶ ،مورخہ ۱۹؍ستمبر ۱۹۱۵ئ)
کیا رسول کریم ﷺ پر فرض تھا کہ مرزا پر ایمان لائیں یا مرزا کو رسول پاکﷺاور ان سے قبل تمام نبیوں پر ایمان لانا فرض تھا؟ قرآن کریم نے دو وحیوں پر ایمان لانے کا ذکر کیا ہے ایک جو رسول کریم ﷺ پر نازل کی گئی اوردوسری ان سے قبل جو انبیاء علیہم السلام پر اتاری گئی، کسی بعد میں آنے والی وحی کاذکر قرآن کریم میں نہیں، تو یہ کیسے ممکن تھا کہ رسول کریمﷺ قرآن کے مخالف بات پرایمان لاتے؟ کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟
٭… مسیح ابن مریم کے نزول یا دوبارہ آمد کا اورامام مہدی علیہ الرضوان کے ظہور کا ہمیں صرف اور صرف احادیث مبارکہ سے پتہ چلتا ہے۔ لیکن مرزاقادیانی اپنے دعویٰ کی بنیاد حدیث رسول ﷺپر نہیں رکھتے بلکہ لکھتے ہیں کہ ’’ہم خداتعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتے ہیں کہ میرے اس دعویٰ کی حدیث بنیاد نہیں بلکہ قرآن اوروہ وحی ہے جو میرے پر نازل ہوئی۔ ہاں تائیدی طور پر ہم