Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 43

33 - 528
برطانوی مغرب کی ہندوستانی نوآبادیات میں تین ہزار غلام سالانہ مہیا کئے جائیں۔ ۱۶۷۹ء اور ۱۶۸۹ء کے درمیان صرف دس برس کی مدت میں کم وبیش ساڑھے چار ہزار غلام ہر سال برطانوی نوآبادیات میں آباد کئے جاتے رہے۔ فرانس کرونے ۷؍مارچ ۱۶۸۷ء کو ان غریبوں کی سرگزشت لکھتے ہوئے بیان کیا ہے کہ: ’’اس جگہ کی سب سے بڑی تجارت ان غلاموں کی ہے جن کو یہاں لایا جاتا ہے۔ یہ لوگ یہاں بالکل مادرزاد برہنگی کے ساتھ آتے ہیں اور ان کے گاہک ان کا منہ کھول کھول کر دیکھتے ہیں اور ان کا امتحان گھوڑوں اور چوپاؤں کی طرح کرتے ہیں۔‘‘ ۱۷۱۳ء میں انگریزوں اور اسپینیوں کے درمیان جو معاہدہ ہوا تھا اس کی رو سے انگلینڈ نے اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ اسپین والوں کو تیس سال تک برابر چار ہزار آٹھ سو غلام سالانہ مہیا کرتا رہے گا۔ غلاموں کی تجارت سے جو نفع حاصل ہوتا تھا انگلینڈ اور اسپین دونوں کے بادشاہ اس میں ایک حصے کے شریک تھے۔ افریقہ کے غلاموں کی تجارت کا سلسلہ برابر جاری رہا۔ یہاں تک کہ ۱۷۸۸ء میں جب غلامی کے انسداد کے لئے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا گیا تو اندازہ کیا جاتا ہے کہ اس وقت افریقہ سے ہر سال دو لاکھ غلام لے جائے جاتے تھے۔ جن میں سے ایک لاکھ امریکہ وغیرہ اور بقیہ افریقہ کے مشرقی ساحل سے ایران اور کچھ تھوڑے سے وسط افریقہ سے ترکی اور مصر لے جائے جاتے تھے۔‘‘ 	   (بحوالہ اسلام میں غلامی کا تصور، مولانا سعید احمد اکبر آبادی ص۴۶)
	غلامی کو ختم کرنے کے نام نہاد دعویداروں کے بلند وبانگ دعوؤں کے باوجود ان کے پاس اس وقت بھی پچاس لاکھ غلام موجود تھے۔ جب کہ مسلمانوں کے ہاں غلامی کا تصور کبھی کا معدوم ہوچکا تھا۔ چنانچہ ۱۶؍اپریل ۱۹۳۸ء کے اخبار ’’نیشنل کال‘‘ کی ایک خبر ملاحظہ ہو: ’’جنیوا میں جمعیت اقوام کی مشورہ کمیٹی جو چند ممبران پر مشتمل ہے اور جو غلامی کے مسئلے پر غور وخوض کرنے کے لئے مقرر کی گئی ہے۔ اس نے ۳؍مارچ سے ۱۲؍اپریل ۱۹۳۸ء تک اپنے اجلاس کئے۔ ۱۹۳۰ء لیگ اسمبلی لارڈ سیل نے برطانوی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے فرمایا کہ دنیا میں اب بھی کم از کم پانچ ملین یعنی پچاس لاکھ غلام موجود ہیں۔ یہ سب اس کے باوجود ہے کہ ۱۹۲۶ء میں جمعیت اقوام کی مجلس میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ دستخط کرنے والی حکومتیں جن کی تعداد ۲۸ تھی۔ اپنے اپنے علاقوں میں غلاموں کی تجارت کو تشدد آمیز حکمت عملی سے کام لے کر بالکل ختم کر دیں گی۔ ان حکومتوں میں امریکا کی ریاست ہائے متحدہ بھی شامل تھیں۔ اس مشورہ کمیٹی کے تقرر کا یہ فائدہ ضرور ہوا ہے کہ غلام حاصل کرنے کے لئے جو باقاعدہ اور منظم حملے ہوتے تھے وہ رک گئے۔‘‘
 (بحوالہ اسلام میں غلامی کا تصور ص۴۸)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 قادیانی گستاخیاں حضرت مولانا سعید احمد جلالپوریؒ شہید 7 1
4 قادیانی فریب ؍؍ ؍؍ ؍؍ 61 1
5 قادیانیت کا تعاقب (دورہ سری لنکا) ؍؍ ؍؍ 79 1
6 قادیانیت کا تعاقب (وقت کی ایک اہم ضرورت) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 91 1
7 جشن خلافت (قادیانی عقائد ونظریات کے آئینہ میں) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 97 1
8 آئین پاکستان اور اعلیٰ عدالتوں کے خلاف ایک خطرناک سازش ؍؍ ؍؍ ؍؍ 103 1
9 مضامین پروفیسر منور احمد ملک جناب پروفیسر منور احمد ملک 111 1
10 مضامین شیخ راحیل احمد جناب شیخ راحیل احمد جرمنی 255 1
11 شیخ راحیل احمد حال مقیم جرمنی کے تین کھلے خط ؍؍ ؍؍ 477 1
12 رد الدجاجلہ (حصہ سوم) جناب فیض اﷲ گجراتی 503 1
13 قادیانی جماعت کی تعداد اور پچاس لاکھ بیعتیں 114 9
14 جماعت احمدیہ کے ’’بزرگانہ‘‘ جھوٹ 128 9
15 قادیانیوں کے لیے، جسے مسلمان بھی پڑھ سکتے ہیں 133 9
16 قادیانی حضرات کا محمدﷺ سے کیا تعلق ہے؟ 140 9
17 قادیانیوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کو ناکام ثابت کر دیا 144 9
18 قادیانی معجزات؟ 155 9
19 قادیانی جماعت کی طرف سے ’’معجزہ‘‘ بنانے کی تیاریاں 165 9
20 تعداد کے حوالے سے قادیانیوں کی مبالغہ آرائی 167 9
21 مرزا طاہر احمد کا ’’الہام‘‘ 170 9
22 انسانی حقوق اور قادیانی جماعت 171 9
23 قادیانیوں کا ’’خدا‘‘ سائیکل پر 179 9
24 جہلم کی زمین زرخیز ہے 183 9
25 قادیانی آبادی میں ’’مسلمان اقلیت‘‘ 184 9
26 قادیانیوں کی ڈھٹائی 187 9
27 مرزا طاہر احمد کا ’’سنجیدہ مذاق‘‘ 198 9
28 قادیانی جماعت ایک سابق قادیانی کی نظر میں 201 9
29 چندوں کی شرح اور بیعتوں کی تعداد میں تضاد 207 9
30 قادیانیوں کی تبلیغ مسلمانوں میں 210 9
31 قادیانیوں پر چندوں کا بوجھ 213 9
32 فاتحہ خوانی اور قادیانی جماعت 216 9
33 قادیانی جماعت کی ’’غلام احمد‘‘ نام سے بیزاری 218 9
34 مرزا غلام احمد قادیانی اور ’’اسلام کی خدمت‘‘! 220 9
35 مرزاقادیانی کا برپا کیا ہوا ’’انقلاب‘‘ کہاں ہے؟ 225 9
36 اسلام کے احیاء کی پیش گوئی 229 9
37 متعصب قادیانی ہیں یا مسلمان؟ 233 9
38 دس مخلص قادیانی متوجہ ہوں 235 9
39 احمدی یا ’’غلام احمدی‘‘ 236 9
40 مسلمان کی تعریف اور قادیانی جماعت 238 9
41 ایک ’’مخلص قادیانی‘‘ کے ساتھ زیادتی 240 9
42 قادیانیوں کی طرف سے مسلمانوں کا بائیکاٹ 242 9
43 اخراج از جماعت احمدیہ 243 9
44 ’’اک حرف مخلصانہ‘‘ 247 9
45 مرزاقادیانی اور اسلامی عبادات 257 10
46 عرض میری فیصلہ آپ کا 316 10
47 عذر گناہ… بدتر از گناہ 335 10
48 دیکھو کیا کہتی ہے تصویر تمہاری 345 10
49 مرزاقادیانی کی گل افشانیاں 357 10
50 چھوڑ دو تم 374 10
51 ہفوات مرزاقادیانی 394 10
52 دائم المرض مرزاقادیانی 414 10
53 دجال اورمرزاقادیانی؟ 433 10
54 قادیانی خلیفہ مرزامسرور اورلعنت اﷲعلی الکاذبین 449 10
55 خطرہ ایمان …دودھ …قادیان 455 10
56 مرزاقادیانی اورہتھیار بندی 457 10
57 کیا یہ حقیت نہیں؟ 459 10
58 قرآنی طاقتوں کی جلوگاہ 463 10
59 انٹرویو (سابق قادیانی)سید منیر احمد۔جرمنی 468 10
60 پہلا خط! 478 11
61 دوسرا خط! 484 11
62 تیسرا خط! 493 11
63 قادیانیوں کا سوال نامہ 9 3
64 حضرت محمدﷺ ہی خاتم النبیین کیوں؟ 12 3
65 خاندان نبوت پر زکوٰۃ کیوں حرام ہے؟ 21 3
66 مال غنیمت میں آنے والی عورتیں لونڈیاں کیوں؟ 29 3
67 مذہب کے نام پر قتل وغارت گری کیوں؟ 37 3
68 عورت کی گواہی نصف کیوں؟ 38 3
69 حضرت محمدﷺ نے خود نواور امت کو چار نکاح کا حکم کیوں دیا؟ 43 3
70 حق طلاق عورت کو کیوں نہیں دیا گیا؟ 46 3
71 تحلیل شرعی میں عورت ہی کیوں استعمال ہو؟ 49 3
72 قانون دیت سے قاتل کا تحفظ نہیں؟ 54 3
73 اتنا بڑے محمدﷺ توہین رسالت کی سزا خود کیوں نہیں دے سکتے؟ 58 3
74 کسی کو سوچ کی بنا پر کیوں کافر قرار دیا جاتا ہے؟ 59 3
Flag Counter