Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 43

32 - 528
	غرض غلامی کا رواج یہودیت، عیسائیت، ہندومت، تمام یورپی اقوام اور قبل از اسلام کفار ومشرکین سب کے ہاں تھا۔ مگر غلاموں کے ساتھ حسن سلوک، ان کے حقوق کی پاسداری اور ان کی آزادی کے فضائل جتنا اسلام اور پیغمبر اسلام نے ارشاد فرمائے، اتنا کسی دوسرے مذہب میں نہ تھے۔
	دیکھا جائے تو اسلام کو غلامی کے مسئلے میں طعن وتشنیع کا نشانہ بنانے والوں کا دامن اس مسئلے میں سب سے زیادہ داغدار ہے۔ کیونکہ اسلام کے سوا کسی مذہب میں بھی غلاموں کے اخلاقی اور معاشرتی کسی قسم کے حقوق کا ذرہ بھر تذکرہ نہیں تھا۔ بلکہ بائبل میں تو صرف غلاموں کو اس کی تلقین تھی کہ وہ اپنے آقاؤں کی ایسی اطاعت کریں۔ جیسے کوئی عیسائی اپنے پیغمبر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی کیا کرتا ہے اور غلاموں کو تلقین تھی کہ اگر کوئی آقا کے پاس سے بھاگ جائے تو واپس اپنے آقا کے پاس چلا جائے۔ اس کے مقابلے میں غلاموں کے آقاؤں کو ایسی کوئی ہدایت نہ تھی کہ وہ اپنے غلاموں کے ساتھ کیسا برتاؤ کریں؟ اور نہ ہی اس پر کوئی قدغن تھی کہ کوئی شخص کسی آزاد کو غلام بنالے۔ یہی وجہ ہے کہ افریقہ کے نیگروؤں کو عیسائیوں کے ہاں پکڑ پکڑ کر غلام بنایا جاتا تھا۔ چنانچہ غلامی کی رسم ختم کرنے کے دعویداروں کے منہ پر اس سے زیادہ زور دار طمانچہ کیا ہوگا کہ انسائیکلوپیڈیا آف ریلجن اینڈ ایتھکس کا مقالہ نگار لکھتا ہے کہ: ’’۱۴۲۲ء میں گنزلس نے دس غلام پرتگال کے شاہزادہ ہنری کو بطور تحفہ پیش کئے۔ ۱۴۴۳ء میں ننیز ٹریسٹن افریقہ کے لئے ایک مہم پر بحری راستے سے روانہ ہوا اور چودہ غلاموں کو لے کر واپس آیا۔ افریقہ کے لوگ فطرتاً ان حملوں کو ناپسند کرتے تھے۔ جو ان کو غلام بنانے کی غرض سے کئے جاتے تھے۔ یورپین تاجر اپنے حملوں کے عذر پیدا کرنے کے لئے اہل افریقہ میں آپس میں جنگ کرادیتے تھے۔ ۱۵۶۲ء میں سرجان ہاکنگ گونیا کے لئے روانہ ہوا اور تین سو غلام حاصل کئے۔ پھر ان کو فروخت کر کے انگلینڈ چلا آیا۔ فرانسیسی، اسپینی اور ڈچ ان سب کے ہاں غلاموں کی تجارت کا سلسلہ برابر جاری رہا۔ لیکن انگریزوں کے ہاں اس کا سراغ چارلس کے اس فرمان تک نہیں ملتا۔ جو اس نے ۱۶۳۱ء میں افریقہ کمپنی کے نام اس مضمون کا لکھا تھا کہ وہ برطانوی علاقوں کے لئے افریقی غلام مہیا کرے۔ ۱۶۴۰ء میں تیرھویں لوئس نے ایک فرمان اس مضمون کا شائع کیا کہ تمام وہ افریقی جو فرانس کی نوآبادیات میں سکونت رکھتے ہیں۔ بہرحال غلام بنائے جاسکتے ہیں۔ ۱۶۵۵ء میں کرومویل نے جمیکا کو اسپین والوںسے چھینا تو دیکھا کہ وہاں پندرہ سو سفید فام اور اتنے ہی نیگرو غلام موجود ہیں اور خود وہاں کے رہنے والوں کا خاتمہ ہو چکا تھا۔ ۱۶۶۲ء میں تیسری افریقہ کمپنی قائم ہوئی۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 قادیانی گستاخیاں حضرت مولانا سعید احمد جلالپوریؒ شہید 7 1
4 قادیانی فریب ؍؍ ؍؍ ؍؍ 61 1
5 قادیانیت کا تعاقب (دورہ سری لنکا) ؍؍ ؍؍ 79 1
6 قادیانیت کا تعاقب (وقت کی ایک اہم ضرورت) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 91 1
7 جشن خلافت (قادیانی عقائد ونظریات کے آئینہ میں) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 97 1
8 آئین پاکستان اور اعلیٰ عدالتوں کے خلاف ایک خطرناک سازش ؍؍ ؍؍ ؍؍ 103 1
9 مضامین پروفیسر منور احمد ملک جناب پروفیسر منور احمد ملک 111 1
10 مضامین شیخ راحیل احمد جناب شیخ راحیل احمد جرمنی 255 1
11 شیخ راحیل احمد حال مقیم جرمنی کے تین کھلے خط ؍؍ ؍؍ 477 1
12 رد الدجاجلہ (حصہ سوم) جناب فیض اﷲ گجراتی 503 1
13 قادیانی جماعت کی تعداد اور پچاس لاکھ بیعتیں 114 9
14 جماعت احمدیہ کے ’’بزرگانہ‘‘ جھوٹ 128 9
15 قادیانیوں کے لیے، جسے مسلمان بھی پڑھ سکتے ہیں 133 9
16 قادیانی حضرات کا محمدﷺ سے کیا تعلق ہے؟ 140 9
17 قادیانیوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کو ناکام ثابت کر دیا 144 9
18 قادیانی معجزات؟ 155 9
19 قادیانی جماعت کی طرف سے ’’معجزہ‘‘ بنانے کی تیاریاں 165 9
20 تعداد کے حوالے سے قادیانیوں کی مبالغہ آرائی 167 9
21 مرزا طاہر احمد کا ’’الہام‘‘ 170 9
22 انسانی حقوق اور قادیانی جماعت 171 9
23 قادیانیوں کا ’’خدا‘‘ سائیکل پر 179 9
24 جہلم کی زمین زرخیز ہے 183 9
25 قادیانی آبادی میں ’’مسلمان اقلیت‘‘ 184 9
26 قادیانیوں کی ڈھٹائی 187 9
27 مرزا طاہر احمد کا ’’سنجیدہ مذاق‘‘ 198 9
28 قادیانی جماعت ایک سابق قادیانی کی نظر میں 201 9
29 چندوں کی شرح اور بیعتوں کی تعداد میں تضاد 207 9
30 قادیانیوں کی تبلیغ مسلمانوں میں 210 9
31 قادیانیوں پر چندوں کا بوجھ 213 9
32 فاتحہ خوانی اور قادیانی جماعت 216 9
33 قادیانی جماعت کی ’’غلام احمد‘‘ نام سے بیزاری 218 9
34 مرزا غلام احمد قادیانی اور ’’اسلام کی خدمت‘‘! 220 9
35 مرزاقادیانی کا برپا کیا ہوا ’’انقلاب‘‘ کہاں ہے؟ 225 9
36 اسلام کے احیاء کی پیش گوئی 229 9
37 متعصب قادیانی ہیں یا مسلمان؟ 233 9
38 دس مخلص قادیانی متوجہ ہوں 235 9
39 احمدی یا ’’غلام احمدی‘‘ 236 9
40 مسلمان کی تعریف اور قادیانی جماعت 238 9
41 ایک ’’مخلص قادیانی‘‘ کے ساتھ زیادتی 240 9
42 قادیانیوں کی طرف سے مسلمانوں کا بائیکاٹ 242 9
43 اخراج از جماعت احمدیہ 243 9
44 ’’اک حرف مخلصانہ‘‘ 247 9
45 مرزاقادیانی اور اسلامی عبادات 257 10
46 عرض میری فیصلہ آپ کا 316 10
47 عذر گناہ… بدتر از گناہ 335 10
48 دیکھو کیا کہتی ہے تصویر تمہاری 345 10
49 مرزاقادیانی کی گل افشانیاں 357 10
50 چھوڑ دو تم 374 10
51 ہفوات مرزاقادیانی 394 10
52 دائم المرض مرزاقادیانی 414 10
53 دجال اورمرزاقادیانی؟ 433 10
54 قادیانی خلیفہ مرزامسرور اورلعنت اﷲعلی الکاذبین 449 10
55 خطرہ ایمان …دودھ …قادیان 455 10
56 مرزاقادیانی اورہتھیار بندی 457 10
57 کیا یہ حقیت نہیں؟ 459 10
58 قرآنی طاقتوں کی جلوگاہ 463 10
59 انٹرویو (سابق قادیانی)سید منیر احمد۔جرمنی 468 10
60 پہلا خط! 478 11
61 دوسرا خط! 484 11
62 تیسرا خط! 493 11
63 قادیانیوں کا سوال نامہ 9 3
64 حضرت محمدﷺ ہی خاتم النبیین کیوں؟ 12 3
65 خاندان نبوت پر زکوٰۃ کیوں حرام ہے؟ 21 3
66 مال غنیمت میں آنے والی عورتیں لونڈیاں کیوں؟ 29 3
67 مذہب کے نام پر قتل وغارت گری کیوں؟ 37 3
68 عورت کی گواہی نصف کیوں؟ 38 3
69 حضرت محمدﷺ نے خود نواور امت کو چار نکاح کا حکم کیوں دیا؟ 43 3
70 حق طلاق عورت کو کیوں نہیں دیا گیا؟ 46 3
71 تحلیل شرعی میں عورت ہی کیوں استعمال ہو؟ 49 3
72 قانون دیت سے قاتل کا تحفظ نہیں؟ 54 3
73 اتنا بڑے محمدﷺ توہین رسالت کی سزا خود کیوں نہیں دے سکتے؟ 58 3
74 کسی کو سوچ کی بنا پر کیوں کافر قرار دیا جاتا ہے؟ 59 3
Flag Counter