اب دیکھیں کس طرح اپنی ذات کو رسول پاکﷺ سے آگے بڑھانے کے لئے ایک بے بنیاد سہارا لیتے ہوئے اپنی بڑائی کو دجل سے پیش کرتے ہیں۔ لکھتے ہیں: ’’اس کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا، اب کیا تو انکار کرے گا۔‘‘ (اعجاز احمدی، ضمیمہ، نزول مسیح، ص۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳) باقی بات تو بعد کی ہے صرف انداز تخاطب ہی کتنا توہین آمیز ہے: ’’اس کے لئے۔‘‘ کیا رسول پاکﷺ کے لئے ’’اس کے لئے‘‘ کا لفظ مناسب ہے؟ کیا کوئی حقیقی عاشق رسولﷺ اس طرح رسول پاکﷺ کی نسبت الفاظ استعمال کرسکتا ہے یا کرے گا؟ پھر رسول کریمﷺ کے لئے صرف چاند کا اور اس سپر نبی کے لئے چاند اور سورج کا نشان ظاہر ہوا۔ حالانکہ یہ صریح جھوٹ ہے لیکن اگر صحیح بھی ہوتا تو کیا اس طرح رسول پاکﷺ کے معجزوں کے ساتھ تقابل مناسب یا صحیح ہے یا تھا؟ کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟
یہاں رسول کریمﷺ کی صورت کو مرزا کے بروز کی شکل دے کر خود وہ صورت اختیار کرتے ہیں۔ لکھتے ہیں: ’’ہمارے نبی کریمﷺ جیساکہ پانچویں ہزار میں مبعوث ہوئے، ایسا ہی مسیح موعود کی بروزی صورت اختیار کرکے چھٹے ہزار کے آخر میں مبعوث ہوئے۔‘‘ (خطبہ الہامیہ، ص۱۸۰، خزائن ج۱۶ص۲۷۰) کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟