کہ رسول پاکﷺ کی شان میں گستاخی اپنی جماعت کے ذہنوں میں بہت اچھی طرح بٹھاچکے تھے۔ کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟
(دماغی مراق کے زیراثر) اپنے خیال میں ہر ایک سے زیادہ روحانی طور پر بلندہوگئے ’’ان قدمی ھذہ علی منارۃ ختم علیھا کل رفعۃ ترجمہ: میرا یہ قدم اس منارہ پر جہاں تمام روحانی بلندیاں ختم ہیں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ، ص۳۵، خزائن، ج۱۶، ص۷۰) کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟
اور ان کی اولاد تو یہاں تک پہنچ گئی تھی کہ نعوذباﷲ کہ کوئی بھی رسول کریمﷺ سے بڑھ سکتا ہے۔ ان کا بیٹا اور جماعت کا خلیفہ ثانی، خودساختہ مصلح موعود اپنی ڈائری میں لکھتا ہے: ’’یہ باالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کرسکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے حتیٰ کہ محمد رسول ا ﷲ سے بھی بڑھ سکتا ہے۔‘‘ (خلیفہ مرزا بشیرالدین محمود احمد کی ڈائری، اخبار الفضل قادیان، نمبر۵، ج۱۰ ص۵،۱۷؍جولائی ۱۹۲۲ئ) کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟
مرزا بشیرالدین محمود کی بات اس لئے بھی اہم ہے کہ وہ اپنے آپ کو انبیاء بنی اسرائیل کی طرح نبی قرار دیتے ہیں۔ لکھتے ہیں: ’’جس طرح مسیح موعود کا انکار تمام انبیاء کا انکار ہے اسی طرح میرا انکار تمام انبیاء بنی اسرائیل کا انکار ہے۔ جنہوں نے میری خبردی۔ میرا انکار رسول اﷲ کا انکار ہے۔ جنہوں نے میری خبر دی۔‘‘ (الفضل قادیان، ج۵، نمبر۳، ۲۲؍ستمبر ۱۹۱۷ئ) لو جی پہلے ایک نبی کا رولا ہی ختم نہیں ہورہا، دوسرا بھی آگیا۔ مرزا محمود تو دعویٰ کرکے راہی ملک عدم ہوئے لیکن اب کیا کوئی قادیانی بتاسکتا ہے کہ وہ کوسنے صحیفے ہیں؍ آیات ہیں یا احادیث ہیں جن میں انبیائے بنی اسرائیل نے یا رسول پاکﷺ نے مرزا محمود کی خبر دی؟
مرزا محمود نے یہ دعویٰ ایسے ہی نہیں کیا کیونکہ مصلح موعود والی پیشین گوئی میں مرزا قادیانی نے اس پیشین گوئی کے مصداق کو فخر رسل کہا ہے۔ اس لئے مرزا محمود نے اپنے آپ کو اور اس کے کاسہ لیسوں نے بھی اس کو فخررسل کا بھی خطاب دیا ہے۔ حالانکہ اس جیسے انسان کے لئے خررسل کا خطاب بھی ایک خر کے ساتھ زیادتی ہے۔ مرزا قادیانی لکھتے ہیں: ’’اے فخر رسل قرب تو معلومم شد، دیر آمدہ ز راہ دور آمدہ‘‘ (تریاق القلوب ص۴۲، خزائن ج۱۵ ص۲۱۹) ایسے شخص کو فخر رسل قرار دینا جس کے سیاہ کردار پر بیسیوں لوگوں نے مؤکد بعذاب قسمیں کھاکر الزامات لگائے ہیں اور اس کی طرف سے کوئی معقول جواب بھی نہیں آیا۔ کیا یہ تمام انبیاء اور کیا یہ رسول پاکﷺ کی توہین نہیں؟