جہاں میرے اور تمہارے تعلق کا سوال آئے گا تمہیں میری حیثیت وہی تسلیم کرنی پڑے گی جو ایک نبی کی ہوتی ہے جس طرح نبی پر ایمان لانا ضروری ہوتا ہے، اسی طرح مجھ پر ایمان لانا ضروری ہوگا۔ ’’جو مجھے نہیں مانتا وہ مسلمان نہیں۔‘‘ (تذکرہ ص۶۰۷)
’’یہ بھی مجھ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ میں نبوت کا دعویٰ کرتا ہوں اور یہ کہ میں نے نیا دین بنالیا ہے یا میں کسی الگ قبلہ کی فکر میں ہوں، نماز میں نے الگ بنائی ہے یا قرآن کو منسوخ کرکے اور قرآن بنالیا ہے۔ سو اس تہمت کے جواب میں میں بجز اس کے کہ لعنۃ اﷲ علی الکاذبین کہوں اور کیا کہوں۔‘‘ (ملفوظات، ج۱۰، ص۴۲۰)
اس مضمون میں یہ سب ثابت کیا گیا ہے کہ مرزا قادیانی نے نئی نبوت کا دعویٰ کیا ہے۔
نیا دین بنالیا ہے۔ قادیانیت مرزا قادیانی کا بنایا ہوا دین ہے اور اسلام اﷲ کا بنایا ہوا دین ہے۔
قرآن کو منسوخ کرکے نیا قرآن بنالیا ہے۔
نمازوں میں جدت پیدا کردی ہے۔
نئے حج کی جگہ قادیان قرار دے دی ہے اور اگر کچھ موقع مل جاتا تو نئے قبلہ کا بھی اعلان ہو جاتا۔
اس طرح اپنے جھوٹ پر مرزا غلام قادیانی نے خود ہی لعنت ڈال کر اپنے آپ کو لعنتی بھی بنالیا۔ فاعتبر ویااولی الابصار۔
’’اور میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا ہے اور اسی نے میرا نام نبی رکھا۔ شریعت کیا چیز ہے جس نے اپنی وحی کے ذریعہ سے چند امر اور نہی بیان کئے اور اپنی اُمت کے لئے ایک قانون مقرر کیا وہی صاحب الشریعت ہوگیا۔ پس اس تعریف کی رو سے بھی ہمارے مخالف، ملزم ہیں۔ کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہیں اور نہی بھی۔‘‘
(اربعین۴، ص۶، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵)
مرزا قادیانی کا دعویٰ ہے کہ: ’’اور خدا تعالیٰ نے اس بات کے ثابت کرنے کے لئے کہ میں اس کی طرف سے ہوں اس قدر نشان دکھلائے ہیں کہ اگر وہ ہزار نبی پر بھی تقسیم کئے جائیں تو ان کی بھی ان سے نبوت ثابت ہوسکتی ہے … لیکن پھر بھی جو لوگ انسانوں میں سے شیطان ہیں وہ نہیں مانتے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۷، خزائن ج۲۳،۳۳۲)