اختصاریہ
اس مضمون کا مقصد دراصل ان لاعلم قادیانیوں کے لئے حقائق کو سامنے لانا ہے جن کو مربیوں نے چند مخصوص تقریروں اور موضوعات کے دائرے میں رکھا ہوا ہے جس کا مرکزی نقطہ نگاہ صرف خاندان مرزا کے لئے اور ان کے حواریوں کے لئے مال اکٹھا کرنا ہے۔ مرزا قادیانی کی اصل تعلیم، عمل اور حقیقی مقاصد کو اوجھل رکھنا ہے۔ قادیانی گروہ کا خیال ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔ اسلام میں عبادات، اخلاق اور صفائی کو بنیادی اہمیت ہے جو ان پر صحیح طریق سے عمل نہیں کرتا یا کسی ایک رُکن اسلام کو بھی ارادتاً نقصان پہنچاتا ہے اس میں بدعات شامل کرتا ہے وہ مسلمان نہیں رہتا، کجا کسی بھی قسم کی ولایت یانبوت کا دعویٰ کرے۔ اس مضمون میں ہم نے باثبوت طور پر مرزاقادیانی کے عقائد اور اعمال سامنے رکھے ہیں تاکہ قادیانی جماعت کے ممبران جان لیں کہ مرزاقادیانی اسلامی عبادات پر کس حد تک عمل پیرا تھے؟ ان کے دل میں ان کی کیا اہمیت تھی؟ تاکہ وہ دیکھ سکیں کی جو شخص ارکان اسلام کی ذرہ بھر بھی پرواہ نہیں کرتا اور ان کے ساتھ من مانے طریق سے کھیلتا ہے تو وہ قادیانیوں (احمدیوں) کے سامنے جس مقام کا دعویدار ہے اس مقام کا اہل تو کیا ان دعووں کا نام لینے کا بھی اہل نہیں۔ جو شخص خود رسول کریمﷺ کے دین میں تحریف کررہا ہے وہ آپ کو کیسے رسول پاکﷺ کے دین کی طرف لے کر جاسکتا ہے؟ مرزا غلام قادیانی نے خوبصورت الفاظ، منطق اور تاویل سے دنیا کو گمراہ کیا ہے لیکن اس مضمون میں بڑی حد تک مرزا قادیانی کا حقیقی چہرہ نظر آجاتا ہے لیکن اس کے باوجود اگر کوئی غور نہیں کرنا چاہتا تو اس کے لئے بھی میں اس مضمون کو ختم کرنے سے پہلے مرزاقادیانی کا ہی ایک اقتباس پیش کرتا ہوں۔
لکھتے ہیں: ’’یہودی لوگ جو موردلعنت ہوکر بندر اور سور ہوگئے تھے، ان کی نسبت بھی تو بعض تفسیروں میں لکھا ہے کہ وہ بظاہر انسان تھے لیکن ان کی باطنی حالت بندروں اور سوروں کی طرح ہوگئی تھی اور حق کے قبول کرنے کی توفیق بالکل ان سے سلب ہوگئی تھی اور مسخ شدہ لوگوں کی یہی تو علامت ہے کہ اگر حق کھل بھی جائے تو اس کو قبول نہیں کرسکتے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات، ج۱، ص۳۹۷)
اس دعا کے ساتھ اﷲ تعالیٰ آپ کی باطنی حالت کو مسخ ہونے سے بچائے اور آپ کی آنکھیں کھول دے اور آپ کو جھوٹے نبی کے مقابل پر سچے نبیﷺ کی پہچان کروائے اور اپنی صحیح اصل یعنی اسلام کی طرف لوٹائے۔ آمین!