دے رہے تھے اب مفتری اور کذاب کون ہے؟ دوسرے قرآن کریم کی تفسیر بالرائے کرنا گناہ ہے۔ کیا مرزاقادیانی سے پہلے بھی کسی نے سورۃ تحریم کی ان آیات کی یہی تفسیر بیان کی ہے؟
تفسیر بیان کی یا نہیں، اس کے علاوہ اہم سوال یہ ہے کہ باقی بعض افراد کونسے ہیں جن کا نام مریم رکھا گیا ہے؟ اور پھر مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ اُمت محمدیہ میں مریم کا نام پانے کے لئے صرف وہی مخصوص ہیں! سورۃ تحریم میں کتنے افراد کے نام مریم رکھے گئے ہیں اور ان میں سے کتنوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا نام قرآن کریم مریم رکھ رہا ہے؟
’’میرا دعویٰ یہ ہے کہ میں وہ مسیح موعود ہوں جس کے بارے میں خدا تعالیٰ کی تمام پاک کتابوں میں پیشین گوئیاں ہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۹۵، خزائن ج۱۷ ص۲۹۵) کونسی کتابوں میں، کوئی نام یا تفصیل تو بتائو؟
’’کسی نے بجزاس عاجز کے دعویٰ نہیں کیا کہ میں مسیح موعود بلکہ اس مدت تیرہ سو برس میں کبھی کسی مسلمان کی طرف سے ایسا دعویٰ نہیں ہوا کہ میں مسیح موعود ہوں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۸۳، خزائن ج۳ ص۴۶۹) مسیح موعود کا لفظ کبھی اُمت میں کسی طرح بھی استعمال نہیں ہوا تو اس نام پر دعویٰ کسی جھوٹے مکار نے ہی کرنا تھا، نہ کہ کسی سچے اُمتی نے؟ غالباً بہاء اﷲ کا بھی مسیح موعود کا دعویٰ تھا۔
’’نزول المسیح من السماء کے قائل مسلمان گمراہی کی وادی میں سرگرداں ہیں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ، ص۶، خزائن ج۱۶ص۶) مرزا قادیانی باون سال )۵۲) تک نزول المسیح من السماء کے قائل رہے۔ یعنی اپنے بقول گمراہی میں رہے اور اس میں سے بارہ (۱۲) سال بطور مجدد کے گمراہی میں مبتلا رہے اور قرآن کریم میں ہے ’’جو پہلے گمراہ رہ چکے ہوں ان کی پیروی نہ کرنا۔‘‘ (المائدہ:۷۷) اس کے باوجود سوال یہ ہے کہ گمراہ رہنے والوں کو اور پھر مجدد کی مسند پر فائز ہونے کے بعد بھی گمراہی کرنے والے کو اﷲ تعالیٰ دھکا دیتا ہے یا مسیح اور نبی بناتا ہے؟
’’ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین۔ ترجمہ: محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں مگر وہ رسول اﷲ ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا۔ یہ آیت بھی صاف دلالت کرتی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا ……۔ اب وحی رسالت تا قیامت منقطع ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام، ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱) یہ قرآن کریم کی آیات کی تشریح کررہے ہیں اور کسی بھی قسم کی نبوت کا انکار کررہے ہیں!’’اے لوگو! مسلمانوں کی ذریت کہلانے والو، دشمن قرآن نہ بنو اور خاتم النبیین کے بعد وحی نبوت کا