دوم! مرزاقادیانی اس بات کے بھی قائل تھے اور آنحضرت نے باربار فرمایا تھا کہ: ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور حدیث لانبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت میں کلام نہ تھا۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۹۹، خزائن ص۲۱۷)
مرزاقادیانی اس زمانے کے مطابق صاحب علم تھے۔ ہر وقت کتب کا مطالعہ کرتے رہتے تھے اس وقت ان کو یہ خیال کیوں نہ آیا کہ الہام تو ہوسکتا ہے وحی رسالت نہیں ہوسکتی۔ اس لئے ان کو شیطانی وحی ہوئی ہے حالانکہ وہ یہ بھی جانتے تھے کہ جس بات کی اصل شرع میں نہ ہو وہ صحیح نہیں اس کا اعتراف آئینہ کمالات اسلام صفحہ ۲۱، خزائن ج۵ ص ایضاً پر کرتے ہیں۔
اس کے باوجود مرزاقادیانی اس بات پر قائم ہوگئے: ’’اگر میں اپنی وحی میں ایک دم بھی شک کروں تو کافر ہو جائوں۔‘‘ (تجلیات الٰہیہ، ص۲۰، خزائن ج۲۰ ص۴۱۲) حق الیقین تک پہنچنے کے بعد تو مرزاقادیانی کو پہلے دن ہی یہ اعلان کردینا چاہیے تھے، وہ رسول کریمﷺ کی بعثت ثانیہ ہیں۔
اگر کوئی قادیانی کہے کہ یہ خدا نے بعد میں وحی کی تو یہ جھوٹ ہے۔ کیونکہ مرزاقادیانی بیس (۲۰) برس کے بعد خود لکھتے ہیں کہ: ’’ان کا دعویٰ ہے کہ براہین احمدیہ میں ہی خدا نے ان کا نام نبی اور رسول رکھا ہے، فرماتے ہیں کہ: ’’خدا تعالیٰ کی وہ جو پاک وحی جو میرے پر نازل ہوتی ہے، ایسے الفاظ رسول اور مرسل اور نبی کے موجود ہیں … اور براہین احمدیہ میں بھی جس کو طبع ہوئے بائیس برس ہوئے یہ الفاظ کچھ تھوڑے نہیں (دیکھو صفحہ ۴۹۸ براہین احمدیہ) اس میں صاف طور پر اس عاجز کو رسول کرکے پکارا گیا ہے۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ، ص۲، خزائن ج۱۸ص۲۰۶)
مرزاقادیانی کا دعویٰ یہ بھی ہے کہ ان کو قرآن اﷲ نے سکھایا۔ اﷲ تعالیٰ واضح طور پر قرآن کریم میں فرماتا ہے: ’’اور وحی کی گئی تیری طرف اور تم سے قبل لوگوں کو‘‘ (زمر۶۵)
نیز مرزاقادیانی کا ہی فرمان ہے کہ رسول کریمﷺ کو حکم تھا کہ جو وحی الٰہی ہو اس کو ظاہر کریں۔ اس کے علاوہ حضرت عائشہ صدیقہؓ سے مروی روایت ہے کہ: ’’جو تجھ سے کہے کہ حضور نے اﷲ تعالیٰ کے نازل کردہ کسی حکم کو چھپالیا تو جان لو کہ وہ جھوٹا ہے۔‘‘ (تفسیر ابن کثیر، سورۃ المائدہ ج۱ص۷۸۷) اور ان احکام اور سنت رسول ﷺ کے برخلاف نبی کریمﷺ کے بعد جس شخص نے وحی کا دعویٰ کیا یقیناً وہ باطل ہے اور اس کو چھپانے ولا چور ہے اور چور چوری کا مال چھپاتا ہی ہے جو شخص اپنی وحی کو چھپا گیا۔ وہ غلط ہے اور اس کو یقیناً رحمانی وحی نہیں ہوئی بلکہ شیطانی وحی ہوئی۔
اس کے باوجود مرزاقادیانی سب کچھ چھپاکر کبھی ملہم کی بات کرتے ہیں اور وہاں سے