میں پڑھی جاتی ہیں۔ ہر روز اس کی تلاوت کی جاتی ہے۔‘‘ (براہین احمدیہ حصہ سوم، ص۱۱۰، خزائن ج۱ ص۱۰۲، حاشیہ) اب کیا کہیں کوئی ایسی گواہی موجود ہے کہ ۱۸۵۷ء کیا ایک دو سال پہلے سے ایک دو سال بعد تک کسی وقت بھی اﷲ نے حفاظت کا وعدہ واپس لے لیا اور اس کی تفاسیر غائب ہوگئیں، حفاظ کی یادداشتیں ختم ہوگئیں، نمازوں میں اس کی آیات کی تلاوت بند ہوگئی، گھروں میں روزانہ تلاوت کا خیال ختم ہوگیا؟ یا بتایا جائے کہ کس طریق سے حفاظت کا وعدہ ختم ہوا اور قرآن مجید اُٹھالیا گیا! اگر جواب ہاں میں ہے تو شہادت پیش کرنی چاہیے۔ قادیانی جماعت کے تمام فرقوں کو! اور اگر ایسی کوئی شہادت نہیں تو ایسے بے ہودہ خیال کو پھیلانے والے، گمراہ کن عقائد اُٹھانے والے بے بنیاد مذہبی عیار اور دھوکہ باز سے قطع تعلق کرنا چاہیے۔
بات صرف قرآن کریم تک ہی نہیں بلکہ اس سے بڑھ کر ایک نئے کلام کا پیغام ہے۔ ایک نئی وحی کا!
’’قرآن کریم کی طرح میری وحی خطائوں سے پاک ہے۔ یہ میرا ایمان ہے۔ خدا کی قسم یہ کلام مجید ہے جو خدائے پاک یکتا کے منہ سے نکلا ہے۔ جو یقین عیسیٰ علیہ السلام کو اپنی وحی پر، موسیٰ علیہ السلام کو تورات اور حضورﷺ کو قرآن مجید پر تھا۔ میں ازروئے یقین ان سے کم نہیں ہوں، جو جھوٹ کہے وہ لعنتی ہے۔‘‘ (نزول المسیح، ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷، ۴۷۸)
جھوٹے تو مرزاقادیانی ہیں ہی اور اپنے آپ کو لعنتی بھی انہوں نے خود ہی بنالیا ہے۔ ہمیں مزید ان کو جھوٹا، لعنتی یا کچھ اور کہنے کی ضرورت نہیں لیکن اس ایک اقتباس سے ہی کئی نکات یا سوالات سامنے آتے ہیں جن کے صحیح جواب قادیانی جماعت کے پاس نہ ہیں، نہ دے سکی ہے اور نہ ہی دے سکتی ہے۔ یہ جماعت زیادہ سے زیادہ انسان کو تاویلات کے جنگل میں دھکیل کر خود گزرے ہوئے وقت کی طرح سے غائب ہوجاتی ہے۔ کہ اب میرا انتظار کر۔
قرآن کریم ہمیں ہر جگہ دو وحیوں کا بتلاتا ہے۔ اوّل رسول کریمﷺ سے قبل وحی اور دوم رسولﷺ کی وحی۔ اس کے بعد کسی وحی نبوت یا رسالت کا نہ تو قرآن کریم میں، نہ ہی احادیث مبارکہ میں ذکر ہے۔ یہ تیسری وحی مرزاقادیانی کہاں سے لے آئے؟ اس کی کوئی صحیح سند؟ ایک جگہ ایک آیت میں لفظ آخرین سے اس قسم کی تاویل نکالتے ہیں لیکن اس سے قبل آیت کے معنی تحریف کرکے اور ایک حصہ چھپاکر، غلط ترجمہ پیش کرکے اپنی تفسیر پیش کرتے ہیں۔ لیکن پورے صحیح ترجمہ کے ساتھ اور نظیر کے ساتھ بات کریں تو بات بنتی ہے۔ ورنہ تفسیر بالرائے، گناہ ہے اور ترجمہ میں تحریف بھی گناہ ہے۔ قادیانی مربیان دجل، تحریف، جھوٹ سے باز رہ کر