فیہ ہے اور منجملہ ان کے ایک فریق نے اپنی تائید میں ایک نبی معصوم کے فیصلہ کی نظیر پیش کردی اور دوسرا نظیر یپش کرنے سے عاجز ہے۔ اب ان دونوں میں سے ’’احق من بالا‘‘ کون ہے؟‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص ۶، خزائن ج۱۷ص۹۵) اب صرف مرزا قادیانی تو نہیں رہے۔ جو ان کا پیغام چلا رہے ہیں ان سے درخواست ہے کہ جو اﷲ تعالیٰ کے متعلق یا بقول مرزاقادیانی کے خدا کے متعلق ان خیالات کی نظیر نبی کریمﷺ کے دور سے اب تک دکھادیں؟ اگر ان خیالات کی کوئی نظیر نہیں جوکہ یقیناً نہیں ہے تو مرزاقادیانی کے اپنے ہی معیار کے مطابق جھوٹ کو نبی معصومﷺ کی تعلیم کے مقابل پیش کررہے ہیں! کیا آپ جھوٹوں کے نبی کی اُمت میں شمار چاہتے ہیں یا سچے نبی کی اُمت میں؟
ایک اور سوال سامنے آتا ہے کہ مرز اقادیانی نے لکھا ہے کہ: ’’مسیح کا دعویٰ خدائی شراب خوری کا نتیجہ لگتا ہے (ست بچن ص۱۲۹ حاشیہ، خزائن ج۱۰ ص۲۹۶) مسیح کے پاس تو صرف ایک ہی چیز تھی شراب لیکن مرزا قادیانی شراب، افیون اور بھنگ تینوں استعمال کرتے تھے۔ وہ خود تو اب نہیں ہیں لیکن شاید کوئی قادیانی محقق ہمیں بتاسکے کہ مرزاقادیانی کا یہ دعویٰ خدائی۔ کس چیز کے استعمال کی وجہ سے تھا، شراب؟ افیون؟ یا بھنگ؟ یا پھر ان تینوں کی ’’پاک تثلیث‘‘ کا کارنامہ ہے؟
کلمہ شہادت کا دوسرا حصہ
کلمہ شہادت کا دوسرا حصہ ’’واشھد ان محمد رسول اﷲ ہے ’’اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اﷲ کے رسول ہیں‘‘ اس کے ساتھ مرزا قادیانی کا کیا سلوک ہے پہلے نعوذباﷲ، مثیل محمدﷺ بنتے ہیں، پھر خود کو محمدﷺ قرار دیتے ہیں پھر اپنا مقام اس سے بھی آگے بڑھاتے ہیں۔ اس کے بعد ان کا بیٹا اس خیال کو آگے تک بڑھاتا ہے اور کلمہ کو ہی مرزاقادیانی پرچسپاں کردیتا ہے۔
مرزا قادیانی ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’اور جو شخص مجھ میں اور مصطفیﷺ میں تفریق کرتا ہے، اس نے مجھے نہیں دیکھا اور نہیں پہچانا۔‘‘ (یہ عبارت عربی، فارسی واُردو میں لکھی ہے۔ ناقل) (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱، خزائن ج ۱۶ ص۲۵۹) اب دیکھئے جس شخص کا دعویٰ ہو کہ وہ سر تا پا عشق رسولﷺ میں اتنا غرق ہے کہ اس میں اور (نعوذباﷲ) رسول پاکﷺ میں کوئی فرق نہیں اس کا اپنے محبوب رسولﷺ کے بارے میں بنیادی علم کیا ہے؟ کیا یہ غیرت کی جگہ نہیں ہے کہ جس نام کی چادر اوڑھنے کا دعویٰ ہے اس کے بارے میں بنیادی معلومات بھی نہ ہوں بلکہ ایک پرائمری کا طالبعلم بھی زیادہ صحیح اور بہتر جانتا ہے بہ نسبت ان عاشق محمدﷺ کا بے بنیاد اور جھوٹا دعویٰ کرنے والے صاحب سے۔
لکھتے ہیں: ’’تاریخ کو دیکھو کہ آنحضرتﷺ وہی ایک یتیم لڑکا تھا جس کا باپ پیدائش