ادائیگی اس کے لیے ہر حال میں ضروری ہے ورنہ اس کے کھاتے میں بطور بقایا نام ہوتے جائیں گے جو مرتے دم تک پیچھا نہیں چھوڑیں گے اور اس کے مرنے کے بعد اس کے لواحقین سے وہ چندہ وصول کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مثلاً ہر بالغ فرد پر چندہ عام، جلسہ سالانہ، تحریک جدید اور وقف جدید جیسے چندے دینے واجب ہیں۔ چندہ عام ملازم پیشہ پر ۲۵۔۶ فیصد کے حساب سے لاگو ہے مگر آہستہ آہستہ بے روزگاروں پر بھی اس دلیل کے ساتھ لاگو ہوگیا ہے کہ وہ اپنے روزمرہ معمولات کو جاری رکھنے کے لیے جیب خرچ کسی نہ کسی طرف سے حاصل کرتے ہیں۔ لہٰذا جیب خرچ کی بھی ایک آمد ہے لہٰذا چندہ لاگو۔ واضح رہے کہ ہر سال جولائی میں بجٹ تیار ہوتا ہے اس کے لیے باقاعدہ ہر فرد سے اس کی ماہوار آمدن پوچھی جاتی ہے پھر اس آمدن پر ہر فیصد کا فارمولا لگا کر ماہوار اور سالانہ چندہ بنایا جاتا ہے۔ چندہ جلسہ سالانہ ہر فرد پر ماہوار آمدن کے دس فیصد حصہ کو بطور سالانہ چندہ کے وصول کیا جاتا ہے۔ تحریک جدید ایک نفلی چندہ تھا مگر اب پیار سے سب کو گھیر لیا گیا ہے اب اس میں ہر مرد، عورت، بچہ، بوڑھا شامل کر لیا گیا ہے۔ وقف جدید بھی نفلی چندہ کے طور پر سامنے آیا۔ ستر فیصد قادیانی مردوزن اس کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔ ان سب چندوں کے مرکز سے انسپکٹرز آتے ہیں، ہر مجلس میں چندہ کی وصولی اور چندہ کو مرکز میں پہنچانا یقینی بناتے ہیں۔ باقاعدہ کھاتہ جات چیک ہوتے ہیں۔ ان چندوں کے علاوہ ذیلی تنظیموں کے چندے بھی ہیں۔ مذکورہ بالا لازمی چندوں میں زکوٰۃ بالکل شامل نہیں۔ نہ ہی کبھی جماعتی عہدیدار، مربی یا ’’خلیفہ‘‘ کی طرف سے زکوٰۃ کے لیے کہا گیا ہے، نہ زکوٰۃ کا کوئی انسپکٹر مرکز سے آتا ہے، نہ ہی اس کے کھاتے چیک ہوتے ہیں، نہ ہی یہ لازمی مد ہے اور نہ ہی نفلی۔ لہٰذا زکوٰۃ قادیانی جماعت میں مکمل طور پر نظر انداز کی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے پرانے رجسٹروں میں ایک دفعہ غلطی سے زکوٰۃ کا لفظ شامل کیا گیا وہ صرف دیکھنے کے لیے ہے۔ پچھلے پانچ سال کے اگر کھاتے چیک کیے جائیں تو سارے کھاتے خالی نظر آئیں گے۔
دوسری طرف مسلمان ابھی تک زکوٰۃ دے رہے ہیں یعنی ۱۴۰۰ سال گزرنے کے باوجود یہ ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ۴/۶ ارب روپیہ بطور زکوٰۃ جمع ہونے والا مسلمان ہی ادا کرتے ہیں دیگر اسلامی ممالک میں بھی زکوٰۃ ادا کرنے والے مسلمان ہی ہیں۔مرزا غلام احمد قادیانی اسلام کے بنیادی ستون زکوٰۃ کے بارے میں جماعت کو کتنا ٹرینڈ کرسکے یا جماعت نے اپنے عمل سے کیا ثابت کیا فیصلہ خود کریں؟