بنیادی ارکان پر ایمان رکھنا ضروری سمجھتے ہیں تو پھر اسلام کے دو ارکان (حج، زکوٰۃ) سے بکلی انحراف آپ کو کس طرف لے کر جا رہا ہے؟ اور آپ کیسے اپنے آپ کو مسلمان کہہ سکتے ہیں؟
احباب جماعت! اب ایک اور اہم مسئلہ کی طرف آپ کی توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں جب کسی مقامی جماعت میں صدر جماعت/ امیر مقامی کے انتخاب کا وقت آتا ہے تو انتخاب کے وقت ایسے افراد کو باہر نکال دیا جاتا ہے جن کے ذمہ چھ ماہ یا اس سے زائد ماہ کا چندہ بقایا ہو۔ خواہ وہ آدمی کتنا ہی نیک، متقی، پرہیزگار، شریف اور پنجگانہ نمازکا پابند ہو اسے لازمی طور پر نکال دیا جائے گا۔ ایسا آدمی نہ ووٹ دے سکتا ہے اور نہ ہی کوئی عہدیدار بن سکتا ہے۔ اب ووٹ دینے والے افراد میں ایسے بھی شامل ہوں گے جو نہ تو نماز کے پابند ہیں، نہ متقی ہیں، نہ ہی کبھی وہ جماعتی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں بلکہ مذہب سے ہی دور ہیں۔ بس الیکشن سے چند لمحے قبل اس نے پیسے دے دینے ہیں۔ اب ان کو جماعت کی طرف سے اختیار دیا گیا ہے کہ وہ امیر جماعت اور دیگر جماعتی عہدیداروں (ممبران مجلس عاملہ) کا انتخاب کریں، نہ صرف یہ، بلکہ وہ آدمی پورا حق رکھتا ہے بلکہ اہل ہے کہ اسے بے شک جماعت کا عہدیدار چن لیا جائے، یہاں تک کہ اسے امیر جماعت بھی بنایا جاسکتا ہے۔
احباب جماعت! ذرا غور فرمائیں کہ جماعتی عہدیدار یا ووٹر کی اہلیت صرف اور صرف چندہ یعنی پیسہ ہے جو پیسہ دے گا، وہ متقی تصور ہوگا اور جو پیسہ نہیں دے گا، وہ رد کر دیا جائے گا۔ کیا یہی قابل مذمت کردار یا اصول ہمارے سرکاری کرپٹ اداروں یا افراد میں رائج نہیں؟ جس نے اس ملک پاک کے ماحول کو مکدر کر رکھا ہے کہ جس نے پیسہ لگایا وہ ’’معزز‘‘ اور سب سے آگے اور جو پیسہ نہ لگا سکے وہ قابل نفرت۔ جماعت قادیانی کا تو یہ دعویٰ ہے کہ وہ ایک خالصتاً مذہبی جماعت ہے۔ کہاں گیا مذہب؟
اب ذرا طریقہ انتخاب بھی ملاحظہ فرمائیں کہ جو ’’اہل افراد‘‘ ووٹ دینے بیٹھے ہیں وہ سب کے سب، یا کچھ، کسی وقت بھی عہدیدار بن سکتے ہیں کیونکہ انتخاب کے آغاز پر ایک آدمی اٹھ کر کسی بھی فرد کا نام کسی عہدے کے لیے پیش کرے گا۔ نامزد کردہ فرد کو معلوم بھی نہیں ہوگا اور نہ ہی اس کی اپنی رائے اس میں شامل ہوگی بلکہ وہ اگر انکار بھی کردے تو بھی وہ نامزد ہی رہے گا۔ پھر ایک اور آدمی اس نام کی تائید کرے گا اس طرح کسی دوسرے شخص کا نام اس عہدے کے لیے پیش ہوگا جس کے لیے پہلے ایک نامزد ہوچکا ہوگا۔ کوئی دوسرا شخص دوسرے نام کی تائید کرے گا اور یوں