دو نام مد مقابل سمجھے جائیں گے، کھلے عام ووٹنگ ہوگی۔ لوگوں سے کہا جائے کہ جو پہلے کے حق میں ہیں وہ ہاتھ کھڑا کریں۔ اگر تو پہلا آدمی اثر و رسوخ والا ہے تو سب ہی ووٹ اس کو ملیں گے اور اگر دوسرا شخص اثر و رسوخ والا ہے تو اس کے لیے ووٹ محفوظ رکھیں گے۔ خفیہ رائے شماری کا تصور ہی نہیں ہے۔ سیدھی سی بات ہے کہ تمام دیہاتی مجالس میں انتخاب کے وقت صرف ڈانگ مار، جاگیردار، وڈیرے اور پھڈے باز کو ہی ووٹ ملیں گے، بلکہ ملتے ہیں۔ کیونکہ ایسے افراد کے رشتے دار اور زیر اثر افراد بھی زیادہ ہوتے ہیں اور پھر دوسرے لوگ ان کے سامنے مخالف کو ووٹ دینے سے گھبراتے ہیں اس لیے جن مجالس میں ایک دفعہ ایسا آدمی صدر جماعت، امیر جماعت، بن جاتا ہے تو وہ مرتے دم تک اس عہدے پر قائم رہتا ہے۔ کیونکہ تین سال کے لیے بننے والا امیر جماعت تین سال میں اپنی پوزیشن مضبوط کرلیتا ہے اس کے بعد اس کے علیحدہ ہونے کا چانس ختم ہو جاتا ہے پھر انتخاب کا طریقہ کار بھی ایسا ہے کہ کوئی آدمی کسی کے خلاف بات نہیں کرسکتا کوئی ریمارکس نہیں دے سکتا اور نہ ہی اپنے بارے میں رائے ہموار کرسکتا ہے۔ اب ایک بدنام اور کرپٹ آدمی صدر جماعت بن گیا تو وہ اسی عہدے پر قائم رہے گا۔ اسے علیحدہ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں۔
جماعت اسے علیحدہ نہیں کرسکتی کیونکہ وہ کہتی ہے۔ جنہوں نے ووٹ دے کر اسے بنایا ہے وہی اسے اتاریں۔ اب کون اس کے سامنے کسی اور کو ووٹ دے کر اپنے لیے دشمنی مول لے؟
یہ اسی فرسودہ اور ناقابل فہم و عمل نظام کا نتیجہ ہے کہ کئی جماعتوں کے امیر سال ہا سال سے چلے آ رہے ہیں۔ کسی شہر یا ضلع کا امیر جماعت ۲۰ سال سے ہے تو کسی کا تیس سال سے بلکہ ایک کا سنتالیس سال سے ہے۔ ظاہر ہے اس میں کسی کا کیا قصور ہے خدا نے زندگی جو زیادہ دے دی ہے۔ اللہ کے کام میں کس کا دخل ہے؟ یہ تمام امراء تا مرگ اس عہدے پر رہتے ہیں اور اپنے تاحیات اقتدار کی وجہ سے وہ تمام قسم کے اصولوں، ضابطوں، قواعد اور مصلحتوں سے بری ہوتے ہیں وہ فری سٹائل حکومت کرتے ہیں اور ایک آئیڈیل قسم کی آمریت کا چلتا پھرتا نمونہ ہوتے ہیں۔ ان کی درج بالا ’’خصوصیات‘‘ کی وجہ سے قادیانی جماعت کو چھوڑتے چلے جا رہے ہیں۔ یہ سلسلہ جاری ہے اور دن بدن تیز ہوتا جا رہا ہے جماعت سے علیحدہ ہونے والے افراد کی اکثریت تعلیم یافتہ اور جماعت کی فرسودہ روایات اور امراء کی زیادتیوں سے بیزار ہوتی ہے۔
احباب جماعت! ایک بار پھر ذرا طریقہ انتخاب پر واپس آئیں کہ ایک غیر متقی، غیر صالح فرد کو آپ نے امیر جماعت بنا دیا جسے تفصیل سے عرض کیا ہے کہ ایک وڈیرے، جاگیر دار،