مسلمانوں کے دین و ایمان کے تحفظ پر مشتمل ہیں‘ کیونکہ یہ کتب / رسائل کسی مسلم فرقہ کی مخالفت کی بجائے نبی امی حضرت محمدﷺ کے باغیوں، پاکستان کے آئین و دستور اور پوری امت مسلمہ کے فتوی کی رو سے غیر مسلم قرار پانے والے قادیانیوں کی سرکوبی اور ان کے غلیظ عقائد کی نقاب کشائی پر مشتمل ہیں۔
لہٰذا ہمارا احساس و وجدان کہتا ہے کہ ان کتب/رسائل پر پابندی کی منصوبہ بندی۔ اس نوٹیفکیشن کی ترغیب و تحریص اور ترتیب و تیاری کے پیچھے قادیانی مہروں کا ہاتھ ہے‘ یا پھر وزارت داخلہ اور بیورو کریسی نادانستہ طور پر قادیانی ہاتھوں میں کھیل کر ان کے عزائم کی تکمیل کررہی ہے۔ اس لئے کہ اس پابندی کی زد میں قریب قریب تمام مکاتب فکر کی کوئی نہ کوئی کتاب ضرور آئی ہے۔ اس پابندی سے چشم بددور اگر کسی کو استثنا حاصل ہوا ہے تو وہ صرف اور صرف قادیانی کتب، رسائل و جرائد ہیں۔ جبکہ مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کی ذریت کا پورا کا پورا لٹریچر اس قابل ہے کہ نہ صرف یہ کہ اس پر پابندی لگائی جائے‘ بلکہ اس کو ضبط کرکے آگ لگادینا چاہئے۔ اس لئے کہ اس میں کسی ایک فرد، قوم اور برادری نہیں، بلکہ پوری امت مسلمہ کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی ہے۔ چنانچہ اس میں حضرات انبیائے کرام علیہم السلام،صحابہ کرامؓ، تابعینؒ، اسلاف امت، ائمہ مجتہدینؒ، اور خود ذات باری تعالیٰ کو بے نقط سنائی گئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی ملعون اپنے مخالفین کو ولد الزنا، حرامی اور جنگل کے سور اور ان کی عورتوں کو کنجریوں اور کتیوں تک کی غلیظ گالیاں بکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے حضرات حسنین، حضرت فاطمہ، حضرات صحابہ کرامؓکی توہین کے ساتھ ساتھ نعوذباللہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو شرابی اور ان کی دادیوں اور نانیوں کو زنا کار اور کسبی عورتیں تک کہا اور لکھا ہے۔ (دیکھئے حاشیہ کشتی نوح ص۱۶، آئینہ کمالات اسلام، خزائن ج۵ ص۵۴۷، نجم الہدیٰ، خزائن ج۴ ص۵۳، نزول مسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷، ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱۱ ص۲۸۹،۲۹۰، دافع البلاء ص آخر، کلمۃ الفصل ص۱۱۰، ۱۵۸، ملفوظات احمدیہ ج دوم ص۱۴۲، آئینہ صداقت ص۳۵، ازالہ اوہام ص۲۶ تا۲۸، ۶۸۸، خزائن جلد ۳ ص۱۱۵،۱۶۶، ۴۷۱، ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۲۳۵، خزائن ج۲۱ ص۴۱۰، ’’الفضل‘‘ قادیان ج۱۱ نمبر ۶۶ ص۹، مورخہ ۲۲؍فروری ۱۹۲۴ئ، ضمیمہ نصرۃ الحق ص۱۲۰، خزائن ج۲۱ ص۲۸۵، ماہنامہ ’’المہدی‘‘ جنوری/فروری ۱۹۱۵ نمبر ۲/۳ صفحہ ۵۷، وغیرہ)
بجائے اس کے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کی اشتعال انگیز کتابوں اور تحریروں پر پابندی لگتی، الٹا وزارت داخلہ کے بزرچمہروں نے ان کتابوں پر پابندی عائد فرمائی ہے، جن کے ذریعہ