۔ ایک ہی اسم جب مکرر آئے؟ (حاشیہ) ۵۷
۔ مذکر، مؤنث اور وہ الفاظ جن میں تذکیر وتانیث مساوی ہے۔(حاشیہ)۵۷
۔ اَلِفات کا تذکرہ ۵۷
۔ واحد، تثنیہ اور جمع ۵۹
۔ المَصدرُ لا یُثنیٰ ولا یُجمعُ کی مراد(حاشیہ) ۵۹
۔ جمع قلت، جمع کثرت ۶۰
۔ کیا جمع منتہیٰ الجموع کا اطلاق تین پر ہوسکتا ہے؟ (حاشیہ) ۶۰
۔ اعرابِ اسمائِ متمکنہ ۶۱
۔ عناوین کے اعراب کی تعیین، قرآنِ کریم میں حذف کی صورتیں ۶۳
۔ ابتداء کلام میں واقع ہونے والے اسماء ۶۵
۔ درمیانی کلام میں واقع ہونے والا اسم اور اس کا مابعد ۶۵
۔ قرآن کریم میں وہ کونسی جگہیں ہیں جہاں مبتدا بصورتِ نکرہ آیا ہے۔(حاشیہ) ۶۷
۔ معرفہ، نکرہ؛ محضہ، غیر محضہ کے بعد واقع ہونے والا اسم ترکیب میں کیا واقع ہوگا؟ (حاشیہ) ۶۷
۔ تابع، متبوع کی تعیین ۷۰
۔ موصوف صفت اور اس کے اہم اصول(حاشیہ) ۷۱
۔ بدل تفصیل کیا ہے؟ وہ بارہ جگہیں جہاں بدل اور عطفِ بیان کے درمیان فرق ہوتا ہے۔ (حاشیہ) ۷۳
۔ متعلقاتِ جملہ فعلیہ ۷۴
۔ افعالِ مجہولہ ۷۴
۔ بظاہر فاعلِ مذکر کا فعل، مؤنث نظر آئے۔ (حاشیہ) ۷۵