جن کی رعایت کرتے ہوئے طلبہ مطالعہ کرسکیں ۔
اِسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے چند سال قبل حضرت مولانا محمد حسین صاحب (سابق مدرِّس مدرسہ امینیہ دہلی) نے ’’انوار المَطالع فی ہدایات المُطالِع‘‘ نامی کتاب تالیف فرمائی، جس میں مولانا موصوف نے مبتدی اور متوسط طلبہ کے لیے فنِ مطالعہ کے مکمل اصول اور ایسی مفید معلومات جمع فرمائیں جن سے متقدمین کے ذخیرۂ علم کو حل کرنا نہایت آسان ہوجائے۔ جزاہ اللہ تعالیٰ أحسن الجزاء۔
الغرض! مضامینِ کتاب کا مطالعہ علمی ترقیات کے لیے بے حد مفید تھا؛ لیکن کتاب اَدق تھی، استفادے میں دشواری پیش آرہی تھی، ضرورت تھی کہ اِس پر تسہیل کا کام کیا جائے، اللہ پاک جزائے خیر عطا فرمائے ہمارے جامعہ امداد العلوم وڈالی کے فاضل محترم: مولانا محمد الیاس گڈھوی سلمہ اللہ(مدرِّس مدرسہ دعوۃ الایمان، مانک پور ٹکولی) کو، جنھیں کتاب ہذا کی تسہیل کا خَیال ہوا۔ چوں کہ مولاناموصوف کو باری تعالیٰ نے ذوقِ مطالعہ کی نعمت کے ساتھ تالیفی ذوق بھی عطا فرمایا ہے؛ لہٰذا آپ کے بعض احباب نے بھی اِس اہم کام کی طرف متوجَّہ کیا، جس پر موصوف نے اِس کام کی ہمت کی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل کرم سے یہ کام بوجوہ الحسن پایۂ تکمیل کوپہنچا۔احقر قلتِ وقت کی بنا پر مُسوَّدے کو بالاستیعاب نہ دیکھ سکا؛ البتہ فہرستِ مضامین کی معاوَنت سے مختلف مقامات کا مطالعہ کیا، جس سے اندازہ ہوا کہ موصوف نے تسہیل کا حق ادا کیا ہے، مضامین کو جدید اسلوب میں ڈھالا ہے، ترتیب بھی بہت خوب ہے؛ نیز قوانین وقواعد کو مثالوں سے مزین کیا ہے۔
ہم موصوف کی کوشش وکاوش کی قدر کرتے ہوئے دعا گوہیں کہ: باری تعالیٰ اِس کتاب کو قبول فرمائے، اِس کے نفع کو عام تام فرمائے، موصوف کو دارین کی سعادتوں سے بہرہ ور فرمائے، اور مزید مفید کتابوں کی تالیف کے لیے قبول فرمائے۔
احقر: عبدالستاراسلام پوری
مدرس مدرسہ امداد العلوم وڈالی شمالی گجرات
۱۸؍ صفر المظفر ۱۴۳۲ھ مطابق ۱۴؍ جنوری ۲۰۱۱ء