واقع ہو تو اِس سے مقصود ’’مناسبت بین المعنی اللغوی والاصطلاحی‘‘ بیان کرنا ہوتا ہے(۱)۔
قاعدہ۴): ہر وہ دلیل جو تعریف یا کسی قاعدے کی قیودات میں سے کسی قید کو ذکر کرنے کے بعد واقع ہو تو اِس سے قیدِ احترازی کو بیان کرنا مقصود ہوتا ہے(۲)۔
قاعدہ۵): ہر وہ دلیل جو کسی قاعدہ وقانون کے اختتام پر ذکر کی جائے تو مقصود اُس قانون کے نکات اور فوائد کو بیان کرنا ہوتا ہے(۳)۔
قاعدہ۶): ہر وہ دلیل جو تقسیم کے بعد واقع ہو تو اِس سے مقصود، وجہِ حصر اور دلیلِ ضبط کو بیان کرنا ہوتا ہے، اور ایسے موقع پر ان ہی مذکورہ اقسام میں مقسم کے منحصر ہونے کا دعویٰ بیان کرتے ہیں (۴)۔ گویا مصنف یہ کہتے ہیں : ھَذَا المَقْسَمُ مُنْحَصِرٌ فِي ھٰذِہٖ الاقْسَامِ لِاَنَّ…۔ یہ دعویٰ اُس قضیہ حملیہ کے درجے میں ہے، جس کا موضوع(مبتدا) مَقْسَمْ ہو، اور
(۱) جیسے: ویسمیٰ(أي الاسمُ) اسماً لسُموّہ علیٰ قسِمَیہِ، لا لکَونہِ وسْماً علیٰ المعنیٰ((بیانِ دلیل)) (ہدایت النحو)
جیسے: شرحِ تہذیب میں ہے: وموضوعہ (أي المنطق): المعلوم التصوری والتصدیقی من حیث أنہ یوصل إلی مطلوب تصوري، فیسمی معرِّفاً؛ أو تصدیقي فیسمی حجۃ۔ قولہ: حجۃ؛ لأنہا تصیرُ حجۃ للغلبۃِ علی الخصمِ، ((والحجۃُ)): في اللغۃِ: الغلَبۃُ، فہٰذا منْ قبیلِ تسْمیَۃِ السببِ باِسمِ المسبَّبِ۔
(۲) اِس کی مثال لفظِ إنما میں گزر چکی ہے، اور ایک مثال قاعدہ۱۴؍ کے ضمن میں آرہی ہے۔ مرتب
(۳) جیسے: شرحِ تہذیب میں ہے: م: وھو (الاکتساب بالنظر) ملاحظۃ المعقول لتحصیل المجھول۔ ش: وفي العدول عن لفظ المعلوم إلی المعقول فوائدُ: منھا التحرزعن الاستعمال اللفظ المشترک في التعریف۔ ومنھا التنبیہ علی أن الفکر إنما یجري في المعقولات أي الأمور الکلیۃ الحاصلۃ في العقل، دون الأمور الجزئیۃ؛ فإن الجزئي لایکون کاسبا ولا مکتسبا۔ ومنھا رعایۃ السجع۔(شرحِ تہذیب: ۷)
(۴) جیسے: فصل: الکلمۃُ لفظٌ وضعَ لمعنی مفردٍ، وہي منحصرۃ في ثلاثۃِ أقسامٍ: اسمٌ، وفعلٌ، وحرف((دعویٔ حصر))؛ لأنّہا ((دلیلِ حصر)) إما أن لاتدلَّ علیٰ معنٍ في نفسہا، وہو الحرفُ؛ أوْ تدلَّ علی معنیً في نفسہا ویقترن معناہ بأحدِ الأزمنۃِ الثلاثۃِ، وہو الفعلُ؛ أوْ تدلَّ علی معنیً في نفسہا ولمْ یقترنْ معناہا بہ، وہو الإسمُ((حصرِ عقلی))۔ (ھدایت النحو:۴)
اور جیسے: وأیضا وھي (أي وجوہ النظم) أربعۃ: الخاص، والعام، والمشترک، والمؤول۔ ش: لأن اللفظ ((وجہِ حصر)) إما أن یدل علی معنی واحد أو أکثر، الی آخرہ۔ (نورالانوار: ۱۴)
وہ اقسامِ متعدّدہ محمول(خبر) ہوں (۱)۔