جائے، قواعد کو زبان سے الگ کرکے نظری طورپر سکھانا صرف متأخرین اہل عجم کی خصوصیت ہے، اہل زبان اس سے ناآشناہے‘‘[ مقدمۂ معلم الانشاء اول] ۔
بنابریں اجرائی خلاء کو پُر کرنے کے لیے رفیقِ محترم مولانا الیاس صاحب گڈھوی زید مجدہ ’’اجراء النحو والصرف‘‘ نامی کتاب ترتیب دی ہے، اور اس کے ساتھ ہی بہ زبان عربی ’’اصطلاحات نحویہ‘‘ کے نام سے نحوی اصطلاحات بھی اس کے ساتھ شامل کرلی گئی ہے؛ تاکہ اہل ذوق کے لیے اس کو یاد کرنا آسان ہو، کہ جو جامعیت عربی زبان میں ہے یقینا دیگر زبانیں اُس سے خالی ہیں ؛ چناں چہ اُس کا اندازہ اِس سے بخوبی لگایا جاسکتاہے کہ اِس کتابچہ میں یہ تعریفات جس قدر صفحات کو گھیرے ہوئے ہیں کوئی اَور زبان ہوتی تو اِس سے کافی زیادہ صفحات درکار ہوتے۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰاِس کتاب کو طلبہ کے لیے بے حد نافع بنائے، اور موصوف کے لیے اپنی رضامندی کا ذریعہ بنائے، آمین۔
ابوبکر بن مصطفی پٹنی عفی عنہ
مدرس جامعہ اسلامیہ ڈابھیل
۵؍رجب المرجب ۱۴۳۰ھ