اس جگہ کی مٹی کو خاک شفا کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے .والله تعالى اعلم
تنبیہ: شفاء اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور ہر چیز اللہ تعالیٰ کے حکم کے تابع ہے جیسا کہ نبی کریم ﷺ کی حدیث شریف سے یہ تعلیم ملتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ کی جائے اللہ تعالیٰ سے شفاء مانگی جائے اور ظاہر ی سبب بھی اختیار کیا جائے۔حدیث شریف سے یہ بھی معلوم ہوا مریض کے لئے اللہ تعالیٰ سے شفاء کی دعا کرنا ظاہری علاج کرنے پر مقدم ہے ۔پہلے دعا کی جائے پھر دوا کی جائے جیسا کہ رسول کریم ﷺ نے حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے لئے دعا فرمائی اکشف البأس رب الناس عن ثابت بن قیس بن شماس پھر اس کے بعدمدینہ کی وادی بطحان کی مٹی لے کر اس پر دم فرمایا اور ان پر ڈال دی.
نوٹ: وادی بطحان قربان روڈ اور عوالی کے درمیان میں واقع ہے ، جہاں مدارس شاوی ہیں اور وہاں قریب میں بئر غرس بھی ہے جو مدینہ منورہ کے تاریخی کنووں میں سے ہے ، اہل مدینہ اس کو خوب اچھی طرح جانتے ہیں۔
فضیلت نمبر۸۸
مدینہ کی مٹی میں بإذن اللہ(اللہ تعالیٰ کے حکم سے) شفاء ہے
عن عائشة رضي اللہ عنها أن رسول اللہ ﷺ کان إذا اشتکی الإنسان الشیء منه أوکانت به قرحة أو جرح قال النبی ﷺ بإصبعه هکذا ووضع سفیان سبابته بالأرض ثم رفعها باسم اللہ تربة أرضنا بریقة بعضنا لیشفی به سقیمنا بإذن ربنا ․