فائدہ (۲): گھر سے اچھی طرح طہارت حاصل کرکے مسجد قباء میں نماز پڑھنے کے لئے روانہ ہونا افضل ہے، جیساکہ حضرت سہل بن حنیف کی رویت سے (جو اوپر گذر چکی) معلوم ہورہاہے، لیکن (بعض اہل علم کےقول کے مطابق ) یہ بھی بطور شرط کے نہیں، اگر کوئی اپنے گھر کے علاوہ کہیں اور سے مسجد قباء کی طرف روانہ ہوا، اور وہاں ہی وضو خانہ میں اچھی طرح وضو کرلیا تو بھی اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ عمرہ کا ثواب مل جائے گا، لإطلاق قوله ﷺ : الصلاة فی مسجد قباء کعمرة . واللہ تعالیٰ اعلم
فضیلت نمبر34
مدینہ منورہ کی بستی کی طرف نبی اکرم ﷺکو ہجرت فرمانے کاحکم
عن أبي هریرة رضى الله عنه یقول : قال رسول اللہ ﷺ (أمرت بقریة تأکل القری یقولون یثرب وهي المدینة تنفی الناس کما ینفي الکیر خبث الحدید) ․ رواه البخاري(رواہ البخاری : کتاب الحج ، باب فضل المدینة ( رقم ۱۸۷۱)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضى الله عنہ رسول اللہ ﷺ کا ارشادنقل کرتے ہیں کہ مجھے ایسی بستی کی طرف ہجرت کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو تمام بستیوں کو کھالے گی، لوگ (یعنی منافقین) اس بستی کو یثرب کہتے ہیں، حالانکہ وہ مدینہ ہے، وہ (بُرے )آدمیوں کو اس طرح دور کردیتی ہے جس طرح بھٹی لوہے کے میل