لے کر اور اپنے جانوروں کا ہانکتے ہوئے نکل کر چلے جائیں گے ، کاش وہ جانتے کہ ان کے لئے مدینہ بہتر تھا،پھر جب یمن فتح ہوگا تو پھر کچھ لوگ اپنے اہل خانہ کو لے کراور اپنے جانوروں کو ہانکتے ہوئے مدینہ سے نکل جائیں گے ، جبکہ مدینہ ان کے لئے بہتر تھا کاش وہ اس بات کو سمجھتے ، اس کے بعد عراق فتح ہوگا ، تو پھر کچھ لوگ ہوں گے جو اپنے گھر والوں کو لے کر اوراپنے جانوروں کو ہانكتے ہوئے مدینہ سے نکل جائیں گے ، جبکہ ان کے لئے مدینہ بہتر جگہ تھی کاش وہ اس بات کو جانتے ۔
تشریح : اس حدیث میں شام ، یمن اور عراق کے فتح ہونے کی بشارت دی گئی،حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ یمن کا عہد نبوی ﷺ اور عہد صدیقی میں فتح کا ترتیب وار بیان گویا نبوت کے اہم دلائل میں سے ہے اس لئے کہ ان ممالک کی فتوحات اسی ترتیب سے واقع ہوئیں جس طرح نبی اکرم ﷺ نے بیان فرمائی۔ نیز حدیث میں بیان کی گئی ایک دوسری دلیل نبوت یہ ہے کہ بالکل ویسا ہی ہوا جیسا کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایاچنانچہ بعض لوگ ان ممالک میں خوشحالی اور آسودگی دیکھ کر مدینہ چھوڑ کر چلے گئے اور اگر وہ مدینہ کی سکونت پر صبر کرتے تو ان کے لئے بہتر ہوتا۔
فضیلت نمبر50
مدینہ منورہ سے جو بے رغبت ہو کر نکلے گاتو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اس سے بہتر آدمی کو مدینہ منورہ میں آباد فرمادے گا