لیکن اس کا یہ معنی ہرگز نہیں کہ چالیس نمازیں پڑھنے کے بعد جو چاہے کرے بلکہ جس کی یہ نمازیں قبول ہوگئیں اس کو دین میں مزید پختگی حاصل ہوگی اور ایمان مضبوط ہوگا۔نیک عمل قبول ہونے کی علامات میں سے یہ بھی ہے اس کو مزید عمل صالح کی توفیق ہوتی ہے جس کا ایمان جتنا مضبوط ہوتا ہے اس کو اتنی ہی زیادہ معرفتِ الہیہ اور خشیت حاصل ہوتی ہے ۔ایسا شخص عمل بھی اچھے کرتا ہے اور توبہ استغفار میں بھی لگا رہتا ہے اور اللہ تعالیٰ سے امید بھی اچھی رکھتا ہے ۔
فائدہ: یہ چالیس نمازیں عملِ مستحب ہے حج یا عمرہ کا یا زیارت کا رکن نہیں۔ کوئی نہ کر سکا تو اس پر کوئی گناہ نہیں البتہ اس فضیلت كو حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔بہت سے حجاج وزائرین مسجد نبوی شریف کے اندر جگہ ہوتے ہوئے باہر نماز پڑھ لیتے ہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے جب اندر جگہ موجود ہےتو مسجد نبوی شریف میں نماز پڑھنےکی فضیلت حاصل کرنی چاہئے۔
فضیلت نمبر۲۵
گھر سے مسجد نبوی شريف کی نیت کرکے چلنے کا اجر وثواب
عن أبي هریرة رضى الله عنه قال قال رسول اللہ ﷺ : (( مِن حین یخرج أحدکم من بیته إلی مسجدي فرِجْلٌ تکتب حسنة ورِجْلٌ تمحو سیئة ))․ رواه احمد (رواہ الإمام أحمد (ج۲ /ص۳۱۹) والنسائی فی السنن الکبری(ج۱ص۲۶۰)بھذااللفظ بإسنادٍ صحیح ورواہ الحاکم (ج۱ص۲۱۷) وغیرہ بدون زیادة یاء الاضافة)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا