فضیلت نمبر۶۹
مدینہ منورہ سے یہود کا اخراج
عن ابن عمر رضی اللہ عنهما أن یهود بني النضیر وقریظة حاربوا رسول اللہ ﷺ فأجلی رسول اللہ ﷺ بني النضیر وأقر قریظة ومنَّ علیهم ، حتی حاربت قریظة بعد ذلك ، فقتل رجالهم وقسم نسائهم وأولادهم وأموالهم بین المسلمین إلا أن بعضهم لحقوا برسول اللہ ﷺ فآمنهم وأسلموا وأجلی رسول اللہ ﷺ یهود المدینة کلهم بني قینقاع وهم قوم عبد اللہ بن سلام ویهود بني حارثة وکل یهودي کان بالمدینة . (صحيح مسلم حدیث نمبر ۱۸۲۹ ) ، کتاب الجهاد والسیر،باب اجلاء الیهود من الحجاز)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ یہود بنو نضیر اور یہود بنو قریظہ نے نبی اکرم ﷺ سے لڑائی رکھی، تو آپ ﷺ نے بنو نضیر کو جلا وطن کردیا، اور بنو قریظہ کو اپنی جگہ پر رہنے دیا اور ان پر احسان فرمایا، پھر اس کے بعد بنو قریظہ نے (مسلمانوں سے) جنگ کی ٹھانی تو آپ ﷺ نے ان کے مردوں کو قتل کیا اور ان کی عورتوں، بچوں اور اموال کو مسلمانوں میں مال غنیمت کے طور پر تقسیم فرمادیا، البتہ کچھ افراد ان کے آنحضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر مسلمان ہوگئے، تو آپ ﷺ نے ان کو امان دی، اور تحفظ دیا، اور رسول اللہ ﷺ نے یہودِ مدینہ یعنی عبد اللہ بن سلام کی قوم بنو قینقاع اور یہود بنو حارثہ اور تمام یہودیوں کو مدینہ سے نکال دیا۔