ترجمہ: حضرت انس رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انصار اور قریش میں ایک دوسرے کا حلیف بننے کا معاہدہ میرے گھر میں (جو مدینہ میں تھا) کرایا، اور مکمل ایک مہینہ قنوت نازلہ پڑھی اور قبیلہ بنو سلیم پر بدعافرمائی۔
تشريح: انصار اور مہاجرین میں مواخاہ کرانا یہ رسول اللہ ﷺ کے بڑے کارناموں میں سے ہے اسکی مثال تاریخ میں نہی ملتی۔
فضیلت نمبر۹۴
انصارِ مدینہ کا مہاجرین کے لئے اپنا مال پیش کرنا
عن أنس رضى الله عنه قال: لما قدموا المدینة نزل المهاجرون علی الأنصار فنزل عبد الرحمن بن عوف علی سعد بن الربیع فقال: أقاسمك مالي ، وأنزل لك عن إحدی امرأتيّ قال : بارک اللہ لك في أهلك ومالك ، فخرج إلی السوق فباع واشتری فأصاب شیئاً من أقط وسمن فتزوج فقال النبي ﷺ أولم ولو بشاة ․ رواہ البخاری ( رواہ البخاری : کتاب النکاح، باب الولیمة ، (رقم ۱۵۶۷)
ترجمہ:حضرت انس رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ جب لوگ مدینہ آئے تو مہاجرین انصار کے مہمان بنے، حضرت عبد الرحمن بن عوف رضى الله عنہ حضرت سعد بن ربیع رضى الله عنہ کے مہمان بنے، حضرت سعد رضى الله عنہ حضرت عبد الرحمن بن عوف رضى الله عنہ سے کہنے لگے کہ میں اپنا مال اپنے اور آپ کے درمیان تقسیم کر دیتا ہوں اور اپنی دوبیویوں میں سے ایک کو آپ کی