اس کو قتل کردوں اور پھر اس کو زندہ کردوں تو کیا تم میرے بارے میں شک کروگے، تو لوگ کہیں گے کہ نہیں ،پھر دجال اس شخص کو قتل کردے گا اور پھر زندہ کرے گا، تو اس وقت یہ شخص کہے گا کہ اللہ کی قسم اب تو مجھے تیرے بارے میں اور زیادہ بصیرت حاصل ہوگئی (کہ تو دجال ہے)، پھر دجال اسے قتل کرنا چاہے گا تو نہیں کرسکے گا، ابو اسحاق رحمہ اللہ کا بیان ہے کہ کہا جاتا ہے کہ یہ شخص حضرت خضر علیہ السلام ہوں گے۔ مسلم شریف کی دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ یہ شخص رب العالمین کے نزدیک سب سے عظیم شہادت والا ہوگا۔
وضاحت:حدیث شریف میں یہ جو فرمایا اس کی طرف (یعنی دجال کی طرف)ایسا شخص نکلے گا جو افضل لوگوں میں سے ہوگا اس حدیث شریف کے سیاق سے یہ ظاہر ہورہا ہے یہ شخص مدینہ منورہ سے نکلے گا۔واللہ اعلم بالصواب۔
فضیلت نمبر57،58
مدینہ منورہ کا احُد پہاڑ آنحضرت ﷺ سے محبت کرتاہے اور آنحضرت ﷺ اس سے محبت کرتے ہیں
عن أبی حمید رضى الله عنه قال أقبلنا مع النبي ﷺ من غزوة تبوك حتی إذا أشرفنا علی المدینة قال: هذہ طابة ، وهذا