رواه مسلم - رواہ مسلم :کتاب السلام (باب استحباب الرقیة رقم ۲۱۹۴)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جب کوئی بیمار ہوتا یاکوئی اس کو زخم وغیرہ لگ جاتا تو رسول اللہ ﷺ اپنی انگلی مبارک کو لب لگا کر زمین پر لگاتے (تاکہ اس کو مٹی لگ جائے) اور یہ دعا پڑھتے: بِسْمِ اللہِ تُرْبَةُ اَرْضِنَا بِرِیْقَةِ بَعْضِنَا لِیُشْفٰی بِهِ سَقِیْمُنَا بإذن ربنا اللہ کے نام کے ساتھ ہماری زمین کی مٹی ہم میں سے بعض آدمیوں کے لعاب کے ساتھ ملائی جارہی ہے۔ تاکہ ہمارے رب کے حکم سے ہمارا بیمار شفا یاب ہوجائے ۔
تشریح: لیشفی سقیمنا باذن ربنا میں نبی اکرم ﷺ یہ بتایا ہے کہ شفاء اللہ تعالیٰ ہی کے حکم سے حاصل ہوگی ظاہری علاج کرنے کا فائدہ حاصل ہونا اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہی ہوگا،مریض کا علاج بھی کیا جائے اور اس کی شفایابی کی دعا بھی کی جائے اور مریض کو چاہیے وہ خود بھی اپنے لئے دعاؤں کا اہتمام کرے اور حکماء اطباء مریض کا ظاہری علاج کرنے کے ساتھ ساتھ اس کيلئے دعا بھی کریں،حدیث بالا میں نبی اکرم ﷺ نے مریض کا علاج مدینہ کی مٹی سے فرماتے ہوئے یہ دعائیہ کلمات بھی ارشاد فرمائے، جو ابھی گذ رے۔
فائدہ: مام نووی رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں لکھا ہے کہ تربة أرضنا سے مراد بعض اہل علم کے نزدیک خاص مدینہ منورہ کی مٹی ہے کیونکہ یہ مبارک مٹی ہے۔
اورجسکو مدینہ طیبہ کی مٹی نہ مل سکے تو حدیث شریف میں مذکور دعا پڑھکردوسری مٹی سے بھی علاج کیا جا سکتا ہے جیسا کہ اہل علم کے دوسرے قول کے مطابق