فضیلت نمبر۹۵
مدینہ منورہ کا اسلام کے لشکروں کا مرکزبننا اور مدینہ سے دوسری بستیاں فتح ہونے کی خوشخبری
عن أبي هریرة - رضى الله عنه - یقول : قال رسول اللہ ﷺ : (( أمرتُ بقریة تأکل القری یقولون یثرب وهي المدینة تنفي الناس کما ینفی الکیر خبث الحدید )) ․ رواہ البخاری صحيح البخاري باب المدينة تنفي خبثها (1382)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مجھے ایسی بستی میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے جو ساری بستیوں کو کھالے گی، یہ لوگ (یعنی منافقین) اس بستی کو یثرب کہتے ہیں، حالانکہ وہ مدینہ ہے، وہ (بُرے ) آدمیوں کو اس طرح دور کردیتی ہے جس طرح بھٹی لوہے کے میل کچیل کودور کردیتی ہے۔
تشریح: مذکورہ بالا حدیث میں مدینہ کا سب بستیوں کو کھالینے کا مطلب یہ ہے کہ مدینہ شروع میں دین اسلام کے لشکروں کا مرکز بنے گا، اور مدینہ ہی سے دوسری بستیاں فتح کی جائیں گی، اور دوسرا معنی یہ ہے کہ اس کا غلہ اور کھانے پینے کا سامان فتح کردہ شہروں سے حاصل ہوگااور اسی کی طرف ان شہروں کے اموال غنیمت لائے جائیں گے۔ (شرح مسلم للنوی رحمہ اللہ)