فضیلت نمبر۴2،۴3
مدینہ کا حرم ہونا اورنبی کریم ﷺ کا اسکے مُداورصاع میں برکت کی دعا فرمانا
عن عبد اللہ بن زید رضى الله عنه عن النبي ﷺ : أن إبراهیم حرم مکة ودعا لها وحرمت المدینة کما حرم إبراهیم مکة ودعوت لها فی مدها وصاعها مثل ما دعا إبراهیم علیه السلام لمکة ․ رواه البخاري ومسلم .( رواہ البخاری کتاب البیوع باب برکة صاع النبی صلی اللہ علیہ وسلم ومدہ(رقم۲۱۲۹) واللفظ لہ ومسلم ( رقم۱۳۶۰) فی صحیحیہما
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن زیدنبی اکرم ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے مکہ کو حرم ٹھیرایا، اور اس کے لئے دعا کی، اور میں نے مدینہ کو حرم ٹھیرایا اور ابراہیم علیہ السلام کی طرح اس کے مد اور صاع میں برکت کی دعا کی۔
تشریح:صاع اور مد دو پیمانوں کا نام ہے جن سے ناپ کر خرید و فروخت کرتے ہیں نبی کریم ﷺ نے اہل مدینہ کی صاع اور مد میں برکت کی دعا فرمائی اور اس دعا کے ثمرات آج تک محسوس ہوتے ہیں۔اہل مدینہ کے کھانے میں اتنی برکت ہوتی ہے کہ جب کسی کی دعوت کرتے ہیں زیادہ افراد بھی آجائیں تو کھانا سب کے لئے کافی ہوجاتا ہے اور بچ بھی جاتا ہے بندہ نے یہ بکثرت دیکھا حضرت والد ماجد