ارشاد فرمایا: اے اللہ مدینہ میں مکہ کی برکت سے دوگنی برکت عطا فرما ۔
وعن أبي هریرة رضي الله عنه : قیل یا رسول اللہ ، صاعنا أصغر الصیعان ، ومدنا أصغر الأمداد ، فقال رسول اللہ ﷺ : اللهم بارك لنا في صاعنا ومدنا وقلیلنا وکثیرنا واجعل مع البرکة برکتین ․ صحيح ابن حبان.رواہ ابن حبان فی صحیحه وإسنادہ صحیح.(الإحسان بترتیب صحیح ابن حبان رقم۷۳۳۲)
ترجمہ:حضرت ابو ہریرة رضى الله عنہ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا گیا یا رسول اللہ ! ہمارا صاع دوسرے صاعوں میں سب سے چھوٹا ، اور ہمارا ُمد دوسرے ُمدوں میں سب سے چھوٹا ُمد ہے ، رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی: یا اللہ ہمارے صاع میں اور ہمارے مُد میں برکت فرما ، تھوڑے میں بھی اور زیادہ میں بھی ، اور اس برکت کو دوگنی برکت فرما۔
فضیلت نمبر۷6
مدینہ منورہ بلدِ اسلام ہے اس میں کسی دوسرے دین کی گنجائش نہیں
عن أبي رافع رضى الله عنه أنّ النبي ﷺ أمر أن لا یدع في المدینة دین غیر دین الإسلام إلا أخرج ․() ( رواہ الطبرانی فی الکبیر (ج۱ /ص۲۹۲)، بإسناد حسن، وذکرہ الهیثمی فی مجمع الزوائد (ج۵ص۳۲۵)، ووقع فیہ (أن لا ندع )مکان (أن لا یدع) ، وحسنہ بعد عزوہ للطبرانی )