صیدها․ رواه مسلم (رواہ مسلم کتاب الحج،باب فضل المدینةودعا(رقم ۱۳۶۶)
ترجمہ:حضرت سعد بن ابی وقاص رضى الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں نے مدینہ کے دو نوں حر ّوں کے درمیان کی جھاڑیاں کاٹنے کو اور شکارکرنے کو حرام قراردیا ہے۔
تشریح: سابقہ چاروں احادیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ رسو ل اکرم ﷺ نے مدینہ منورہ کو بھی حرم قرار دیا ہے ،اور مدینہ منورہ کے مُد اور صاع میں برکت کی دعا فرمائی ہے، بلکہ آنحضرت ﷺ نے مدینہ منورہ کے لئے مکہ مکرمہ کی برکت پر مزید دوگنی برکت کی دعا فرمائی جیساکہ گزشتہ احادیث شریف میں واردہوا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس برکت كو اہل مدینہ خوب محسوس کرتے ہیں۔
فضیلت نمبر47،48
مدینہ منورہ برے آدمی کو ن`کال دیتا ہے اور اچھے آدمی کو نکھار دیتا ہے
عن جابر رضي الله عنه جاء أعرابی إلی النبی ﷺ فبایعه علی الإسلام فجاء من الغد محموماً فقال : أقلني فأبی ثلاث مرار فقال : (( المدینة کالکیر تنفی خبثها وینصع طیبها )) ․ رواه البخاري ومسلم( رواہ البخاری کتاب فضائل مدینہ ،باب المدینة تنفی الخبث(کتاب رقم۷۲۱۶) ومسلم کتاب الحج باب المدینة تنفی شرارہا(باب رقم۱۳۸۳)