یہی ارشاد فرمایا، پھر فرمایا: اے اللہ زمین کے پھلوں میں ہمارے لئے برکت عطا فرمایئے اور ہمارے مُدْ اور صاع میں برکت عطا فرمایئے۔
تشریح: یہ آنحضرت ﷺ کی دعا کے ثمرات وبرکات ہیں کہ ہر مسلمان کا دل مدینہ منورہ کی طرف کھنچتا ہے ، اور مدینہ منورہ کانام سن کر بے چین ہوجاتا ہے ، اور مدینہ منورہ سے اور اہل مدینہ سے والہانہ محبت کا ہونا یہ دعا نبوی کے ثمرات ہیں۔
فضیلت نمبر67،۶۸
آنحضرت ﷺ کی دعا کی برکت سے مدینہ منورہ کی آب وہوا خوب عمدہ ہوگئی اور اس کا بخار جحفہ منتقل ہو گیا
عن عائشة رضی اللہ عنها أنه قالت : لما قدم رسول اللہ ﷺ المدینة وعك أبو بکر وبلال رضی اللہ عنهما قالت دخلت علیهما قلت : یا أبت کیف تجدك؟ ویا بلال کیف تجدك ، قالت وکان أبو بکر إذا أخذته الحمی یقول:کل امرئ مصبح في أهله والموت أدنی من شراك نعله وکان بلال إذا أقلعت عنه یقول : ألا لیت شعری هل أبیتن لیلة بواد وحولي إذخر وجلیل وهل أردن یوماً میاہ مجنة وهل تبدون لي شامة وطفیل قالت عائشة رضی اللہ عنها فجئت إلی رسول اللہ ﷺ فأخبرته ، فقال: اللهم حبب إلینا المدینة کحبنا مکة أو أشد ،